مسلم لیگ (ن) نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کیے جانے کے خلاف وزارت داخلہ کو نظر ثانی درخواست نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
لاہور میںمیڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ شہباز شریف نے کسی منصوبے میں کرپشن نہیں کی، انہیں عدالت نے شہباز شریف کو باہر جانے کی اجازت دی، شہباز شریف کو ایک بار بیرون ملک جانے کی اجازت مل چکی ہے، شہباز شریف کو ایئرپورٹ پر روکا گیا، انہیں سفر کی اجازت نہیں دی گئی اور وجہ بتائی کہ نوٹ پیڈ اپ ڈیٹ نہیں، اس لیے جانے نہیں دیا جاسکتا، شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے یہ سپریم کورٹ گئے لیکن وہاں بھی ان کی نہ سنی گئی۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے غیر قانونی سمری جاری کی گئی، عید کےدن توہین عدالت کی گئی ، توہین عدالت عمران خان کے حکم پر کی گئی، عمران خان شہباز شریف کے خوف میں مبتلا ہیں، چھٹی والے دن امیگریشن، ایف آئی اے ، نیب کے دفاتر کھولے گئے، یہ معاملہ اب شہباز شریف یا مسلم لیگ (ن) کا نہیں بلکہ لاہور ہائی کورٹ اور حکومت پاکستان کا ہے ، یہ جمہوریت، پاکستان اور عدلیہ کے لیے خوف ناک مرحلہ ہے، عدالت کو عمران خان، شہزاد اکبر اور وزارت داخلہ کو بلا کر پوچھنا چاہیے کہ کیوں عید والے دن غیر قانونی سمری سرکولیٹ کی گئی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ 15 روز میں اپیل کی مدت کا اطلاق اس وقت ہوتا ہے جب عدالتی حکم نہ ہو، ہم وزارت داخلہ میں نظر ثانی کی درخواست نہیں دیں گے ، اب نظر ثانی حکومت کو کرنی ہے، اب عدالت اور سپریم کورٹ کو نوٹس لینا ہے۔