وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ شہبا زشریف نواز شریف کے ضمانتی ہیں ، ان کے باہر جانے سے کیس متاثر ہوتا ہے ، شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے ،کیس میں موجود باقی تمام ملزمان کا نام پہلے ہی ای سی ایل میں شامل ہے ۔
اسلام آباد میں پریس بریفنگ کے دوران شیخ رشید نے کہا کہ کابینہ منظوری کے بعد شہباز شریف کانام ای سی ایل پر ڈال دیا گیا،شہباز شریف کواگراجازت دی گئی تو انہیں واپس لانا مشکل ہوگا، شریف خاندان کے 5 افراد پہلے سے مفرور ہیں اورلندن میں بیٹھے ہیں، ان کے خلاف مقدمے میں 5 افراد سرکاری گواہ بن گئے ہیں، اگر انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دی جاتی تو وہ ان پر اثر انداز ہوسکتے تھے۔
اس سے قبل فواد چوہدری نے بھی اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ کابینہ کی منظوری اور قانونی ضابطے مکمل ہونے پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر ڈال دیا گیا ہے اور متعلقہ ریکارڈ اس ضمن میں اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ حکومت اور اداروں میں کوئی اختلاف نہیں جنرل باجوہ سے خود بات کی ، میٹنگ میں شہباز شریف اور بلاول بھی موجود تھے ، جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ فوج جمہوری اداروں اور منتخب نمائندوں کے ساتھ ہے ، جس کی بھی حکومت ہو فوج منتخب حکومت کیساتھ کھڑی ہے
وزیر داخلہ نے کہا کہ شائد سب لوگ چھٹی پر تھے لیکن عمران خان کام کر رہا تھا ، عمران خان اپوزیشن کے بس کا کھیل نہیں ۔
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی تاہم 8 مئی کو حکومت نے انہیں جانے سے روک دیا تھا۔
بدھ کے روز وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے ایگزٹ کنٹرول لسٹ نے اُن کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد یہ معاملہ وفاقی کابینہ کو بھیجا گیا تھا۔ گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ( ای سی ایل) میں ڈالنے کی منظوری دے دی۔