وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ راولپنڈی رنگ روڈ اسکیم میں اربوں روپے کھانے کی بجائے اربوں روپے بچانے کا معاملہ ہے ، ہماری کابینہ کے کسی شخص کا اس سے کوئی تعلق نہیں ۔
اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ میں فواد چوہدری نے کہا کہ راولپنڈی رنگ روڈ کا منصوبہ 2017میں بنا جس کا مقصد ہیوی ٹریفک کو شہر سے باہر رکھنا تھا، جنوری 2018میں اس کی ابتدائی الائنمنٹ منظور کی گئی ، سال 2019میں وزیر اعظم کو ایک انجینئر نے میسج کیا کہ میں اس پراجیکٹ میں کام کرتا ہوں ، اس کی الائنمنٹ کو تبدیل کیا گیا ہے ، سنگجانی کے پوائنمنٹ پر الائنمنٹ کو تنگ کر دیا گیا ہے ،پیچھے سے 120کلو میٹر کی اسپیڈ پر آنیوالی گاڑیاں یہاں پر 90کلو میٹر کی اسپیڈ پر آجائیں گی جس سے ٹریفک جام سمیت حادثات کا خدشہ ہوگا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم نے اس انجینئر کے میسج کا نوٹس لیا اور استفسار کیا کہ کیا الائنمنٹ تبدیل کی گئی ہے جس پر انہیں بتایا گیا کہ کوئی تبدیلی نہیں ہوئی لیکن وزیر اعظم صاحب نے ابتدائی انکوائری کروائی جس میں بتایا گیا کہ نہ صرف الائنمنٹ تبدیل کی گئی جبکہ 29کلو میٹر اٹک کی طرف منصوبہ بڑھا دیا گیا ہے جس کا مقصدوہاں بننے والی سوسائٹیز کو فائدہ دینا ہے ۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ن لیگی ارکان نے رپورٹ پڑھے بغیر شور مچایا کہ اربوں روپے کھا لیا ، حقیقت یہ ہے کہ اربوں روپے بچایا گیا ہے ، اس رپورٹ میں زلفی بخاری یا غلام سرورکا کوئی ذکر نہیں ، پیپلزپارٹی یا ن لیگ ہوتی تو میڈیا چیخ چیخ کر گلے بٹھا لیتا لیکن کوئی انکوائری نہ ہوتی ، زلفی بخاری کے ننھیال اس جگہ ہے مگران سے زلفی بخاری کا کوئی لینا دینا نہیں ، زلفی بخاری نے اخلاقی طورپر استعفیٰ دیا جبکہ غلام سرور خان صاحب نے ایک انچ زمین ثابت کرنے پر مستعفی ہونے کی پیشکش کی ہے ۔