سخت لاک ڈاؤن گزشتہ سال کی طرز کا ہوسکتا ہے، سینیئر پولیس افسران سے سفارشات طلب کرلی گئیں، منگھوپیر اور مومن آباد کے علاقوں میں چار جون تک لاک ڈاؤن نافذ
فوج ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی مشترکہ ٹیمیں کام کریں گی۔فائل فوٹو

سندھ: کراچی میں کورونا کی شرح14 فیصد، سخت لاک ڈاؤن متوقع

کراچی: سندھ میں عید کے بعد کورونا کیسز کی تعداد دگنی ہوگئی جب کہ کراچی میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کورونا کی مثبت شرح تقریباً 14 فیصد تک جا پہنچی جس کے بعد شہر میں سخت لاک ڈاؤن متوقع ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرا، ڈاکٹرز، چیف سیکرٹری، آئی جی اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں سیکرٹری صحت نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 15 سے 21 مئی تک کراچی میں 13.97 فیصد کیس رپورٹ ہوئے، حیدرآباد میں 10.83 فیصد اور باقی اضلاع میں 5.40 فیصدکیس رپورٹ ہوئے۔
سیکرٹری صحت نے بتایا کہ ہفتہ وار رپورٹ کے حساب سے کراچی شرقی میں 15 فیصد کیس ہیں، وسطی میں 13 فیصد ، ملیر اور غربی میں 10 فیصد کیس ہیں جب کہ حیدر آباد میں 11 فیصد اور سکھر میں 8 فیصد کوروناکیس ہیں۔
اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ وائرس سے گزشتہ 30 دنوں میں 213 مریض انتقال کرچکے جن میں سے 164 مریض وینٹی لیٹر پر تھے اور 26 مریض گھروں میں انتقال کرگئے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ میں کل سب سےزیادہ 24299 نمونوں کی جانچ کی گئی جس میں 2136 نئے کیس رپورٹ ہوئے، 13 مئی یعنی عید پرکورونا کے 1232 کیس تھے اور اس وقت سندھ میں تشخیص کی شرح 8.8 فیصد ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عید کے بعد کیسزکی شرح مسلسل بڑھ رہی ہے۔
اجلاس میں شریک وزیر صحت عذرا پیچوہو کے مطابق 19 مئی کو 2076 کیس اور 21مئی کو 2136کیس رپورٹ ہوئے تھے۔
دوسری جانب کراچی میں کیسز بڑھنے پر منگھوپیر اور مومن آباد کے علاقوں میں چار جون تک لاک ڈاؤن لگا دیا گیا۔
علاوہ ازیں کراچی سمیت سندھ بھر میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر کراچی میں انتہائی سخت لاک ڈاؤن متوقع ہے اور اس حوالے سے ذرائع بتاتے ہیں کہ سخت لاک ڈاؤن گزشتہ سال کی طرز کا ہوسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق سینیئر پولیس افسران سے سفارشات طلب کر لی گئی ہیں اور فیصلے کا اطلاق ابتدائی طور پر کراچی میں ہوسکتا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ پولیس افسران نے سینیئر حکام سے بجٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ کے بغیر لاک ڈاؤن پولیس کیلئے کمائی کا دھندہ بن سکتا ہے، گزشتہ لاک ڈاؤن میں پولیس کو بجٹ دیا گیا تھا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اب تک 24 پولیس اہلکار کورونا کا شکار ہوکر شہید ہوچکے ہیں، حکومت سندھ نے کورونا ڈیوٹیز کے دوران شہید ہونے والوں کیلئے 10 لاکھ امداد کا اعلان کیا تھا تاہم تاحال کسی بھی پولیس اہلکار کو یہ امدادی رقم نہیں مل سکی ہے۔
ذرائع مزید دعوی کرتے ہیں کہ لاک ڈاؤن کا فیصلہ آج یا کل ہوسکتا ہے اور اطلاق بھی جلد ممکن ہے۔