پاکستان: کورونا کے مریضوں میں بلیک فنگس کے کیسز سامنے آنے لگے
پڑوسی ملک بھارت کے بعد پاکستان میں بھی کورونا کے مریضوں میں میوکور مائیکوسس یعنی بلیک فنگس کے کیسز سامنے آنے لگے ہیں۔
میوکورمائیکوسس یا بلیک فنگس یعنی سیاہ پھپوندی ایک خطرناک فنگل انفیکشن ہے جو کمزور قوت مدافعت والے افراد پر حملہ کرتا ہے۔
اس وائرس کی وجہ سے بیمار افراد کی ناک پر سیاہ دھبے پڑ جاتے ہیں۔ نظر میں دھندلاپن، سینے میں درد ، سانس لینے میں دشواری اور کھانسی کے ساتھ خون آنے کی علامات سامنے آتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق بلیک فنگس نئی بیماری نہیں لیکن کورونا کے مرض میں مبتلا افراد میں قوت مدافعت کی کمی کے باعث یہ کیسز سامنے آرہے ہیں۔
ماہر متعدی امراض ڈاکٹر فیصل محمود کا کہنا ہے کہ اگر فنگس پھیپھڑوں تک پہنچ جائے تو اس پر دوائیاں بھی اثرانداز نہیں ہوتیں۔
ڈاکٹروں کے مطابق مرض سے بچاؤ کے لیے کمزور قوت مدافعت کے حامل خصوصاً شوگر کے مرض میں مبتلا افراد کو احتیاط کرنا لازم ہے۔
واضع رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب پاکستان میں مزید 57 اموات اور 3 ہزار60 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق گزشتہ روز پاکستان میں کورونا کیسز شرح4.96 فیصد رہی۔ ملک میں اموات کی مجموعی تعداد 20 ہزار 308 تک پہنچ گئی جبکہ متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد9 لاکھ3ہزار612 ہے۔
ملک بھرمیں ایکٹو کیسز کی تعداد 62 ہزار917ہے اور 8 لاکھ 20ہزار374 افراد کورونا سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔
خیال رہے کہ بھارتی حکومت نے 20 مئی کو کورونا وائرس کے مریضوں کو بری طرح سے متاثر کرنے والی نئی بیماری ’بلیک فنگس‘ یا سیاہ پھپھوند کی سخت نگرانی کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ بھارت میں حالیہ دنوں میں کورونا وائرس سے وابستہ اس نئی بیماری میں بھی کافی اضافہ دیکھا گيا ہے۔
طبی نکتہ نظر سے ‘بلیک فنگس’ کا نام مائیکوسس ہے جو ان لوگوں کے لیے مہلک ثابت ہو رہی ہے جن کی قوت مدافعت بہت کمزور ہو۔ بھارت کی وزارت صحت نے اپنے ایک نوٹیفیکشن میں تمام ریاستوں سے کہا تھا کہ وہ اس نئے مرض کے مصدقہ یا پھر مشکوک کیسز سے متعلق تمام معلومات امراض کے نگراں ادارے ‘انٹیگریٹیڈ ڈزیز سرویلینس پروگرام’ تک لازمی طور پہنچائیں۔