جمیعت علمائےاسلام (ف) کے قائد اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ( پی ڈی ایم ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے تین سالوں میں ملک کو معاشی لحاظ سے دیوالیہ کردیا ہے جبکہ مہنگائی کے پہاڑگرا کر عوام کی کمر توڑ دی گئی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولا نا فضل الرحمن کا کہناتھا کہ 29مئی کو پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بلایا گیا ہے جس میں جمعیت علمائےاسلام تجاویز دے گی اور تمام جماعتوں کی مشاورت سے مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اے این پی کی باتیں میڈیا میں پھیلائی گئی ہیں، پی ڈی ایم اجلاس میں پی پی اور اے این پی کو نہیں بلایا جائے گا ، پی ڈی ایم قیادت ہی دونوں جماعتوں کے متعلق فیصلہ کرے گی۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مرکزی مجلس شوریٰ کاموقف ہے کہ موجودہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے اورناجائز طریقے سے عوام پر مسلط کی گئی ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ ملکی اور غیر ملکی اداروں کی رپورٹس ہمارے موقف کی تائید کررہی ہیں۔
مجلس شوریٰ کی نظر میں فاٹا امن کے دعوے ہوا میں تحلیل ہوگئے ہیں اور آے دن دہشتگردی زندگیاں نگل رہی ہے ،فاٹا سے بد امنی کی فضا پورے ملک میں پھیل رہی ہے او راس ساری صورتحال میں حکومت بے بس نظر آرہی ہے ۔قبیلوں کے درمیان قتل اورلڑائیوں نے عام آدمی کا سکون چھینا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ کہ جے یو آئی کے مرکزی مجلس شوریٰ نے قبائلی اضلاع میں وقف املاک ایکٹ کو مسترد کر دیا ہے،مغربی تہذیب کو فروغ دے کر ہمارے معاشرے پر بدنما دھبہ لگا یا گیا ہے، قبائلی اضلاع میں نیا نظام غیر موثر ثابت ہوا ہے۔مدارس کے نظم وضبط کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔