سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے جسٹس فائزعیسٰی کے خلاف نئی درخواستیں اعتراض لگا کر واپس کردیں۔
ذرائع کے مطابق رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراض کیا گیا ہےکہ ایک کیس میں دو مرتبہ نظرثانی نہیں ہوسکتی۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ صدر، وزیراعظم اور وزیرقانون نے قاضی فائز کے خلاف نئی درخواستیں دائر کی تھیں، نئی درخواستیں ایف بی آر اور مشیر احتساب شہزاد اکبر نے بھی دائر کی تھیں۔
درخواستوں میں سپریم کورٹ کےتمام ججزپر مشتمل فل بینچ بنانےکی استدعا کی گئی تھی جس میں جسٹس قاضی فائزعیسٰی کو فریق بنایا گیا تھا۔
خیال رہےکہ صدر مملکت کی جانب سے بھی درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں صدر نے مؤقف اختیارکیا کہ نظرثانی درخواست پرفیصلےکے بعد بھی از خودنوٹس دائرہ اختیار پر سماعت ہوسکتی ہے۔
خیال رہےکہ 19 جون 2020 کو سپریم کورٹ کے 10 رکنی بینچ نے مختصر فیصلے میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے خارج کر دیا تھا بعد ازاں 4 ماہ بعد سپریم کورٹ نے تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا۔