وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزیر اعلیٰ ہاؤس سندھ میں سید مراد علی شاہ سے ملاقات کی ، ملاقات میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال اور شکار پور میں آپریشن پر گفتگو کی گئی۔ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچے سے ڈاکوؤں کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزیر اعلیٰ سندھ کو آپریشن میں وفاق کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پورا سندھ گڈو سے کوٹری بیراج تک کچا کا ایریا ہے ۔ صرف پانچ یا چھ کلو میٹر پر تو جنگل ہی ہے ، ڈاکو جنگل میں پناہ لیتے ہیں ، دریا میں پانی آنے سے راستہ بند کر دیتے ہیں ۔ کشمور بارڈر پنجاب، بلوچستان اور سندھ کے بارڈرز کو ملاقات ہے ۔ 23 مئی کو پولیس نے 8 مغویوں کو شکار پور کے کچے سے بازیاب کرایا، اے پی سیز خراب ہونے کے باعث ڈاکوؤں نے حملہ کیا جس میں دو اہلکار شہید ہو گئے، آپ وزیر داخلہ ہیں جب چاہیں تشریف لائیں ، آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں، ہم مل کر کام کریں گے ۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزیر اعلیٰ سندھ سے کہا کہ کسی بھی چیز کی ضرورت پڑے وزارت داخلہ مہیا کرے گی، رینجرز حاضر ہے ،جب چاہے سندھ حکومت آپریشن مین خدمات لے سکتی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچھ حساس سازو سامان کا بندوبست سندھ حکومت کر رہی ہے ،ان کے حصول میں وزارت داخلہ مدد دے جس پر شیخ رشید نے کہا کہ امن و امان سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے ، سندھ حکومت کو جو چاہئے ہم مدد کرنے کو تیار ہیں ۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم جلد کچے کے ایریا سے ڈاکوؤں کا صفایا کر دیں گے ۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ڈاکوؤں کے خلاف دہشتگردی کے کسیز درج کرائے جائیں ۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر داخلہ شیخ رشید کو بتایا کہ پاکستان دنیا کے خطرناک ممالک میں چھٹے نمبرپر تھا ، اب 126 ویں پر ہے ، پہلے لوگ سندھ میں قافلے کی شکل میں صرف جان پہچان کے لوگوں کیساتھ ہی سفر کرتے تھے، پیپلزپارٹی کی حکومت نے 2007 میں گرینڈ آپریشن کر کے ہائی ویز کو کلیئر کرایا، کراچی میں امن و امان کی صورتحال اس قدر خراب تھی کہ نو گو ایریاز بن گئے تھے ۔