صدر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے کہا ہے کہ متنازع علاقے کی حیثیت کو بدلنے سے گریز کیا جائے۔
صدر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی والکن بوزکر نے اسلام آباد میں ڈیفنس یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے سینکڑوں جانیں گئیں اور مشرق وسطیٰ میں امن تک جنرل اسمبلی چین سے نہیں بیٹھے گی۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشت کو نقصان پہنچا ہے اور کورونا نے دنیا میں بڑے مسائل کو جنم دیا اور ان مسائل کا حل مشترکہ لائحہ عمل سے ہی ممکن ہے۔
صدر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے کہا کہ ہمیں مسئلہ کشمیر کا بخوبی علم ہے اور متنازع علاقے کی حیثیت کو بدلنے سے گریز کیا جائے۔ جنوبی ایشیا میں خوشحالی کا انحصار پاک بھارت تعلقات پر ہے۔
والکن بوزکر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل خطے میں خوشحالی کے لیے ضروری ہے۔ یو این جنرل اسمبلی نے فلسطین کی صورتحال پر اجلاس بلایا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی سے کئی فلسطینیوں کی جانیں گئیں۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے فلسطینیوں کے حقوق کے لیے مضبوط مؤقف اپنایا۔ اس وقت مذاکرات کی ضرورت ہے تاکہ اسرائیلی قبضے کو ختم کیا جا سکے۔
صدر جنرل اسمبلی نے کہا کہ متنازع کشمیر اتنا ہی اہم ہے جتنا مسئلہ فلسطین ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ہمیشہ فریقین پر زور دیا کہ زمینی حقائق کو تبدیل نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کی بحالی بھی ضروری ہے جبکہ پاکستان نے کئی ملین افغان مہاجرین کو پناہ دے رکھی ہے اور امداد نہ ہونے کے باوجود پاکستان نے افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھایا ہوا ہے۔
والکن بوزکر نے کہا کہ پاکستانیوں نے مصیبت کی گھڑی میں افغان مہاجرین کو پناہ دی۔ پاکستان اور افغانستان کو جدا نہیں کیا جا سکتا۔ افغانستان میں امن، پاکستان اورعلاقائی ترقی کے لیے لازم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے مثبت کردار ادا کیا۔