مرغیوں میں وائرل بیماری سامنے آنے پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ صحت مند مرغی کو اپنے سامنے ذبح کروا کرگوشت خریدیں اورکسی بھی صورت میں پہلے سے تیار شدہ گوشت مت خریدیں۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) سینٹر کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر ایس ایم قیصر سجاد نے کہا ہے کہ حال ہی میں پریس اور میڈیا میں مرغیوں میں پھیلنے والی وائرل بیماریوں سے متعلق رپورٹس سامنے آئی ہیں جبکہ ایسی خبریں بھی آئی ہیں کہ کچھ لالچی لوگ اپنے مخصوص گاہکوں کو انتہائی کم قیمت پر مردہ مرغیوں کا گوشت بھی فروخت کر رہے ہیں، مارکیٹ میں موجود ایسی کالی بھیٹریں معصوم لوگوں کی صحت اور زندگیوں سے کھیل رہی ہیں۔
پی ایم اے نے صوبائی حکومتوں سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے اپنے خوراک کے محکموں کو متحرک کریں کیونکہ اگر عوام بیمارمرغیوں کا گوشت کھا رہے ہیں تو یہ ان کی ناکامی ہے اور ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
پی ایم اے کا کہنا تھا کہ پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن نے کچھ دن پہلے ان رپورٹس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولٹری فارمرز کو ان وائرل بیماریوں کی وجہ سے مرغیوں کی کثیر تعداد میں اموات کے باعث بہت زیادہ نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایسوسی ایشن کے مطابق مرغیوں کی شرح اموات اتنی زیادہ ہے کہ بہت سے فارمرز نے اپنا کاروبار بند کر دیا ہے، ان رپورٹس سے پتا چلتا ہے کہ مرغیوں میں کس حد تک بیماریاں پھیل چکی ہیں اور نتیجتاً مارکیٹ میں غیر صحت مند گوشت فروخت ہو رہا ہے۔