سپریم کورٹ نے پنجاب میں بلدیاتی ادارے بحال کرنے سے متعلق توہین عدالت کی درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کردیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق درخواست گزارنے کہا کہ سپریم کورٹ نے 25 مارچ کو بلدیاتی ادارے بحال کرنے کا حکم دیا تھا ، اب تک کسی کو لوکل گورنمنٹ آفس میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے غلطی ہو رہی ہے مگر آپ نے کیا کیا؟، پنجاب حکومت کو صرف فیصلے کی کاپی بھجوا کرآپ بیٹھ گئے، آپ اپنا کام تو کریں ، کسی گراؤنڈ یا گھر میں میٹنگز ہو سکتی ہیں ، کام کرنے کیلیے آپ کو ریڈ کارپٹ کیوں درکار ہیں ، آپ کی مرضی ہی نہیں کام کرنے کی ، دفاتر میں جگہ نہیں ملی تو کیا، آپ نے اب تک کیوں کچھ نہیں کیا۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ہم کام کیسے کر سکتے ہیں، کام کرنے کیلیے فنڈز چاہیے ، اگر ہمیں پتہ ہو گا فنڈز ہیں تب ہی کوئی کام ہوگا۔