وزیر خزانہ شوکت ترین نے بجٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کی بحالی کےسفر میں کورنا کے باعث مشکلات آئیں ، حکومت سنبھالی تو معیشت شدید بحران کا شکار تھی ۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے معیشت کی بحالی کیلیے بڑے فیصلے کیے، معیشت میں بہتری کیساتھ محصولات میں بھی اضافہ ہوا، حکومت نے ریونیو میں اضافہ کیا، اس سال ریکارڈ 400 ارب سے زائد کا ریونیو اکٹھا کیا گیا، پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول ہماری ترجیح ہے، اقتصادی شعبے میں معاشی ماہرین سے مشاورت کی گئی ، کنسٹرکشن کے شعبے پرخصوصی توجہ دی، روپے کی قدر میں اضافے کیلیے ترجیحی اقدامات کئے، تعمیراتی شعبے سے منسلک 40 سے زائد صنعتوں کو فعال کیا۔ بجٹ میں زراعت کے شعبے کیلیے کئی اقدامات کئے جائیں گے۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ ہماری حکومت میں پاور سیکٹر میں استحکام اور ادائیگیوں میں توازن پیدا کیا گیا،وزیر اعظم نے کمرشل سیکٹر میں بجلی کے نرخوں میں اضافہ نہ کرے کا فیصلہ کیا۔