بد امنی کی صورت میں پاکستان اور تاجکستان دونوں کو نقصان ہوگا ۔فائل فوٹو
بد امنی کی صورت میں پاکستان اور تاجکستان دونوں کو نقصان ہوگا ۔فائل فوٹو

پاکستان اورتاجکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے

پاکستان اور تاجکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے طے پاگئے۔ معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں وزیراعظم عمران خان اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے خصوصی شرکت کی۔

پاکستان اور تاجکستان کے درمیان تجارت ، سرمایہ کاری ، توانائی ،ثقافت اورتعلیم کے شعبوں میں تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔ وزیرا عظم عمران خان اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے یاداشتوں پر دستخط کیے۔

بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان  نے پاکستان اور تاجکستان کے چیلنجز کو مشترک قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن کا مستقل قیام دونوں ممالک کیلیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔

تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ دونوں ممالک میں تجارت اور روابط کے فروغ کیلیے افغانستان میں امن کا قائم ہونا لازمی ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ امریکی افواج کے انخلاء کے ساتھ افغانستان میں امن چاہتے ہیں، بد امنی کی صورت میں پاکستان اور تاجکستان دونوں کو نقصان ہوگا ، افغان مسئلے کا حل امن سے نکالنا اشد ضروری ہے ۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ دونوں ممالک کو موسمیاتی تبدیلی کا سامنا بھی ہے ، صدر تاجکستان نے آج بتایا کہ ان کے بہت سارے گلیشیئر پگھل گئے ہیں، پاکستان میں بھی ایسے ہی مسائل ہیں ، ہم اگر اس پر کام نہیں کریں گے تو ہماری آئندہ نسلوں کو خطرہ ہے ۔پاکستان اور تاجکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق عالمی سطح پر آواز اٹھاتے رہیں گے ۔ تاجکستان کیساتھ تعلیم اور دفاع کے شعبوں میں معاہدے کئے ہیں ۔

بھارت کے ساتھ تجارت کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019 کے اقدام نے عالمی قوانین اوراقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ، اس وقت بھارت سے تجارت نہیں ہو سکتی ورنہ یہ کشمیریوں سے غداری ہو گی ، اگر بھارت اس قدم سے پیچھے ہٹ جائے تو سارا خطہ ایک چین میں آجائے گا ۔

صدر تاجکستان امام علی رحمان نے کہا کہ پاکستان میں پرتپاک استقبال پر شکر گزار ہوں ، تاجکستان پاکستان کو اہم برادر ملک سمجھتا ہے ، مختلف شعبوں میں تعاون پر خوشگوار گفتگو ہوئی،تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون چاہتے ہیں ، خطے میں امن کیلیے پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہیں ۔ پاکستان کے ساتھ ٹیکنالوجی ، تعلیم اور دفاع کے شعبے میں تعاون جاری رکھیں گے ۔

واضح رہے کہ تاجکستان کے صدر امام علی رحمان دو روزہ دورے پر پاکستان آئے ہیں،اسلام آباد پہنچنے پر وفاقی وزیر خسرو بختیار نے معزز مہمان کا نور خان ایئر بیس پراستقبال کیا ۔اس دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملے گی ۔