ایسا بیان ملالہ کی مقبولیت میں کمی کا باعث بن سکتا تھا تو پھر اس نے ایسا کیوں کیا؟
ایسا بیان ملالہ کی مقبولیت میں کمی کا باعث بن سکتا تھا تو پھر اس نے ایسا کیوں کیا؟

شادی پربیان: پوپلزئی کےاعتراض پر ملالہ کے والد کی وضاحت

گزشتہ روز سے نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے شادی سے متعلق بیان سوشل پر بحث جاری ہے۔
برطانوی فیشن میگزین ووگ کو دیے گئے انٹرویو کے دوران ملالہ سے جب ان سے شادی اور محبت سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ کسی کو اپنی زندگی میں رکھنے کیلئے شادی کے کاغذات پر دستخط کرنے کی کیا ضرورت ہے ، مجھے ابھی تک سمجھ نہیں آرہی ہے کہ لوگوں کو شادی کیوں کرنی ہے، اگر آپ اپنی زندگی میں کسی کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو نکاح نامے پر دستخط کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ صرف پارٹنر بن کر کیوں نہیں رہ سکتے؟۔
ملالہ کے اس بیان پر جہاں سوشل میڈیا پر شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا وہیں مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے بھی ملالہ کے والد سے وضاحت طلب کی لی۔
مفتی پوپلزئی نے ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں ملالہ کے والد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’کل سے سوشل میڈیا پرایک خبر زیر گردش ہے کہ آپ کی بیٹی ملالہ یوسفزئی نے رشتہ ازدواج کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے شادی کرنے سے بہتر ہے کہ پارٹنر شپ کی جائے نہ کہ نکاح ، اس بیان سے ہم سب شدید اضطراب میں مبتلا ہیں، آپ وضاحت فرمائیں‘۔
مفتی پوپلزئی کے ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے ملالہ یوسفزئی کے والد ضیاء الدین یوسفزئی نے کہا کہ’ایسی کوئی بات نہیں، میڈیا اور سوشل میڈیا نے انکا انٹرویو کے اقتباس کو سیاق و سباق سے نکال کر تبدیل کرکے اپنی تاویلات کے ساتھ شئیر کیا ہے اور بس‘۔
یاد رہے برطانوی فیشن میگزین ووگ کو دیے گئے انٹرویو میں ملالہ یوسفزئی کے حوالے یہ الفاظ واضح ہیں کہ وہ شادی کے حق میں نہیں بلکہ پارٹنرشپ کے ذریعے زندگی گزارنا چاہتی ہیں۔

برطانوی فیشن میگزین ووگ کو دیے گئے انٹرویو کے دوران ملالہ کا مزید کہنا تھا کہ اس بات کا یقین کرنا مشکل ہے کہ آپ جس شخص کا انتخاب کرتے ہیں وہ قابل اعتماد ہے ، خاص طور پر کسی کے ساتھ تعلقات کے بارے میں سوچنا بہت مشکل ہے، آپ جانتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر ہر کوئی اپنے تعلقات کی کہانیاں شیئر کررہا ہے اور آپ پریشان ہوجاتے ہیں کہ آپ کسی پر بھروسہ کرسکتے ہیں یا نہیں؟ اور آپ کو کیسے کسی پر یقین ہوسکتا ہے؟۔
انہوں نے کہا ہے کہ ان کے والدین نے پسند کی ارینج میرج کی تھی، وہ دونوں ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے باقی کام دونوں کے والدین نے کردیا، ملالہ کے مطابق ان کی والدہ ان کی اس سوچ سے متفق نہیں ہیں ،وہ کہتی ہیں ملالہ ایسی بات کرنے کی ہمت بھی نہ کرنا ، تمہیں شادی کرنی ہی ہوگی، شادی خوبصورت چیز ہے۔
ملالہ نے بتایا کہ ان کے والد کو رشتے کے حوالے سے ای میلز موصول ہوتی رہتی ہیں، ایک لڑکے کہتا ہے کہ اس کے پاس بہت سی زمین اور کافی گھر ہیں ، وہ مجھ سے شادی کرنا چاہتا ہے۔