پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے سپریم کورٹ سے درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری واپس لے لی ہے ۔
سپریم کورٹ کے جسٹس سردار طارق نے خورشید شاہ کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی ، پیپلزپارٹی کے رہنما نے عدالت عظمیٰ سے ضمانت کی درخواست واپس لے لی ، خورشید شاہ ہارڈ شپ اور ٹرائل میں تاخیر پر ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے ۔سپریم کورٹ نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ خورشید شاہ کی درخواست پر ایک ماہ میں فیصلہ کرے ۔
جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب کے مطابق تحقیقات جاری ہیں اور ضمنی ریفرنس آئے گا ، کیا تفتیشی افسر کو معلوم ہے کہ ضمنی ریفرنس کا نتیجہ کیا ہوگا ؟ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ تفتیش مکمل ہو چکی ہے جلد ہی ضمنی ریفرنس آئے گا ۔
جسٹس سردار طارق نے کہا کہ ضمنی ریفرنس کا مطلب ہے کہ فرد جرم دوبارہ عائد ہو گی ، فرد جرم دوبارہ عائد ہوتی ہے تو ازسر نو ٹرائل ہو گا ، دو سال بعد ازسرنوٹرائل کا مطلب ہے کہ ہارڈ شپ نقطے پر ضمانت پکی ہے ، لگتاہے کہ نیب ملزمان کی ملی بھگت سے سب کچھ کرتا ہے ،نیب کے ان اقدامات کا مقصد ملزمان کو فائدہ پہنچانا ہے ۔یاد رہے کہ گزشتہ روزعدالت نے خورشیدشاہ کے وکیل کو ان کے مشورے کے بعد عدالت کو آگاہ کرنے کیلئے کہا تھا ۔