وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا اپوزیشن والے فوج کو کہہ رہے ہیں کہ حکومت کو گرا دو، مافیاز کی خواہش ہے کہ کسی نہ کسی طرح حکومت گرا دی جائے۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے لودھراں تا ملتان شاہراہ کی اپ گریڈیشن و بحالی منصوبے کا افتتاح کر دیا، افتتاحی تقریب سے انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان مافیاز کے اربوں ڈالر ملک سے باہر پڑے ہوئے ہیں، ان کی چوریاں سامنے آ رہی ہیں، ان کی کوشش ہے کہ حکومت کو گرا دیں۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی ہم حکومت میں آئے تو کہا گیا کہ کہاں ہے نیا پاکستان؟ حکومت آئی تو پہلے ہفتے میں کہہ دیا کہ حکومت فیل ہو گئی، بڑے مشکل وقت سے گزرے ہیں، ڈھائی سال بڑے صبر سے گزارے، میڈیا اور اپوزیشن تنقید کرتی رہی، کہا گیا کہ پاکستان تباہ ہوگیا، ہمیں مسلسل تنقید سننا پڑی۔
عمران خان نے کہا کہ یہ سارے مافیاز اپنے مفادات کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں، معاشرے میں جدوجہد سے تبدیلی آتی ہے، تاثر دیا گیا کہ بٹن دبانے سے نیا پاکستان آ جائے گا، جہاں قانون کی حکمرانی ہو وہاں چینی یا قبضہ مافیا نہیں چل سکتا، اب مشکل وقت نکل گیا ہے، ہم نے تین گنا زیادہ سڑکیں تعمیر کرائی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ قائدِ اعظم دل برداشتہ ہو کر لندن گئے، پھر واپس آ کر جدوجہد کی، ایک طویل جدوجہد کے بعد آزادی ملی، آج مافیاز سے خود کو آزاد کرنے کی جدوجہد چل رہی ہے، پاکستان کے مستقبل کے لیے یہ بہت اہم جدو جہد ہے، یہ جدوجہد ہے قانون کی حکمرانی کی۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کی جدوجہد سے ہی معاشرہ بدلتا ہے، ترقیاتی ممالک میں سب قانون کے نیچے ہیں، کوئی مافیاز نہیں ہیں، کورونا کے باوجود ہمارا گروتھ ریٹ 4 فیصد پر چلا گیا ہے، ہم مشکل وقت سے نکل گئے ہیں، ہم ملک میں زراعت کے شعبے کو اٹھا رہے ہیں، صنعتوں کو بحال کرا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں گنے کے کاشت کاروں کو پیسے نہیں دیے جاتے تھے، کسانوں کے لیے خصوصی پیکیج لا رہے ہیں، آئی ٹی کی ایکسپورٹس دگنی ہو گئی ہیں، آج جو کام ہو رہے ہیں وہ 10 سال پہلے ہونے چاہیئے تھے، پاکستان میں 10 ڈیمز بن رہے ہیں، ہمارے پاس پانی سے 50 ہزار میگا واٹ بجلی بنانے کی صلاحیت ہے۔