سندھ کابینہ نے جلد ریٹائرمنٹ پر پابندی عائد کرتے ہوئے پینشن اصلاحات کی منظوری دیدی۔
وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس دوران مراد علی شاہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ حکومت کے ملازمین کی تعداد 4 لاکھ 93 ہزار 182 ہے، یہ ملازمین ماہانہ 23 ارب 90 کروڑ روپے تنخواہ لیتے ہیں جب کہ حکومت کا ماہانہ پینشن بل 13 ارب 30 کروڑ روپے ہے۔ْ
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں اصلاحات کرنی ہیں تاکہ پینشن بل کم ہو، یہی صورتحال رہی تو 10 سالوں بعد پینشن بل سیلری بل سے بڑھ جائے گا۔
ترجمان کے مطابق اجلاس میں کابینہ نے مختلف تجاویزپرغورکیا جس کے بعد صوبائی حکومت کے ملازمین کے جلد ریٹائرمنٹ پر پابندی عائد کرنے کی منظوری دی گئی جس کے تحت ریٹائرمنٹ کیلیے کم سے کم 25 سال سروس اور 55 سال عمرلازمی ہوگی۔
ترجمان کے مطابق کابینہ نے پینشن اصلاحات کی بھی اصولی منظوری دے دی جس کے بعد فیملی پینشن فوری طور پر فیملی ممبران پر محدود ہوجائے گی، فیملی پینشن بیوی،بیویوں، شوہر اور21 سال سے کم عمر کے بیٹے تک محدود ہوگی جب کہ اصلاح شدہ پینشن اسکیم کا اطلاق اب نئے بھرتی ملازمین پرہوگا۔
ترجمان کےمطابق بریفنگ میں بتایا گیا کہ پینشن اصلاحات سے 112 ارب 17 کروڑ روپے کا بوجھ کم ہوجائے گا۔