لاہور: وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ن لیگ اور پی پی پی میں طلاق ہوگئی۔
فواد چوہدری نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز نے ن لیگ پیپلز پارٹی کے حوالے کر دی تھی وہ تو بعد میں طلاق ہو گئی، ورنہ تو دونوں بیاہ کے ایک دوسرے کے گھر چلے گئے تھے اور وٹہ سٹہ ہوگیا تھا، لیکن بات بنی نہیں دلہن ناراض ہو کے واپس چلی گئی ، ہم تو چاہتے تھے کہ یہ شادی چلتی رہے لیکن لگتا ہے مولانا کے چھوارے اتنے تگڑے نہیں تھے کہ یہ شادی برقرار رہتی، انہیں اپنا کندھا دوبارہ پیش کرنا پڑے گا، مولانا اپنا اصل کام نکاح وغیرہ کروایا کریں سیاست ان کا کام نہیں ہے۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی پالیسیوں کے باعث پاکستان جس گرداب میں پھنسا تھا اب اس سے باہر آ گیا ہے، شہبازشریف اور مریم نواز کا جھگڑا ختم ہو تو ن لیگ فیصلہ کرے کہ اس کی پالیسی کیا ہے، اسی طرح بلاول بھٹو اور ادی فریال تالپور کی پالیسیاں آپس میں جڑیں تو پھر فیصلہ کریں گے پیپلز پارٹی کی پالیسی کیا ہے۔‘جب یہ دونوں واضح ہوجائیں گے تو فضل الرحمان کو پتہ چلے گا کہ وہ کیا چاہتے ہیں، اپوزیشن تنکوں کی طرح بکھری ہوئی ہے لیکن پھر بھی ہم حزب اختلاف کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے خواہاں ہیں، الیکشن اور عدالتی اصلاحات جیسے معاملات پر اپوزیشن کا بہت اہم کردار ہے، اور اسے حکومت کا ساتھ دینا چاہیے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اتحادی جماعتوں نے بجٹ میں حمایت کا یقین دلایا ہے، بجٹ میں عام آدمی کے لیے ریلیف ہو گا اور ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ انتخابات کی پالیسی کے حوالے سے فیصلے حکومت نے کرنے ہیں، الیکشن کمیشن کا کام ان فیصلوں پر عملدرآمد کرنا ہے، الیکشن کمیشن سے ملاقات کریں گے جس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو استعمال کرنے پر زور دیں گے۔