قائم علی شاہ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں تین بار درخواست ضمانت جمع کرائی۔فائل فوٹو
 قائم علی شاہ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں تین بار درخواست ضمانت جمع کرائی۔فائل فوٹو

نیب نے قائم علی شاہ کو گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی کرادی

نیب نے جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ  کو گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی کرادی ۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں قائم علی شاہ کی ضمانت  کی درخواست پر سماعت کی ،چیف جسٹس نے قائم علی شاہ سے استفسار کیا کہ آپ کی عمر کتنی ہے  جس پر قائم علی شاہ نے جواب دیا کہ میں اس وقت 85 برس کا ہوں ۔

عدالت نے نیب حکام سے استفسارکیا کہ کیس اس وقت کس اسٹیج پر ہے جس پر نیب کی جانب سے بتایا گیا کہ تحقیقات جاری ہیں لیکن قائم علی شاہ کے وارنٹ نہیں ہیں ، ہم نے قائم علی شاہ کو گرفتار نہیں کرنا ۔ نیب کی یقین دہانی کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست نمٹا دی۔

قائم علی شاہ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں تین بار درخواست ضمانت جمع کرائی جبکہ نیب کی جانب سے تینوں بار گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہاکہ ملک میں شفاف انتخابات نہیں ہوئے، اگر انتخابات شفاف ہوں تو ملک میں دو ہی جماعتیں ہیں اور انہی میں سے کوئی جیتے گی ۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہر جگہ انتخابات میں دھاندلی کا مسئلہ ہے اب اپ ٹرمپ کا الیکشن ہی دیکھ لیں ۔ سندھ میں پانی کا مسئلہ سنگین ہو رہا ہے ، ارسا کے حکام نے بھی دورہ کیا تھا ۔  پتہ نہیں نیب والے مجھے بار بار کیوں بلا لیتے ہیں ، اس عدالت میں میرا پانچواں کیس ہے ، بار بار آنا پڑتا ہے ۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سید قائم علی شاہ کی جعلی اکاؤنٹس سکینڈل میں درخواست ضمانت نیب کی جانب سے گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی پر نمٹا دی ہے ۔