اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ جس طرح کشمیر کو بھارت کے حوالہ کیا گیا اسی طرح پاکستانی زمین کو امریکا کے حوالے کردیا گیا، ہوائی اڈوں کے حوالے سے امریکا کے ساتھ ڈیل قوم کے سامنے لائی جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی اتنی بڑی گواہی آئی ہے، آزادانہ انکوائری ہونی چاہیے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو سچ بولنے کی سزا نہ دی جائے، یہ ایک جج کا معاملہ نہیں عدلیہ کو سمجھنا چاہیے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کو عدلیہ اپنے اوپر حملہ تصور کرے، سپریم جوڈیشل کونسل شوکت عزیز صدیقی کیس کو ذاتی کیس سمجھ کر لے، کل وہ سب جج کٹہرے میں کھڑے ہوں گے جو آج کیس سن رہے ہیں، عدلیہ کو ایسے اقدامات کرنے چاہئے کہ کسی بھی جج سے کوئی غلط فیصلہ نہ لے سکے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں کوئی اختلاف نہیں اس میں شامل تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں، اور سب کا وہی مؤقف ہے جو نواز شریف کا ہے، استعفوں کا فائدہ تب ہے جب تمام اپوزیشن جماعتیں استعفے دیں، میرا مقابلہ پیپلز پارٹی کے ساتھ نہیں، لیکن یہ بات درست ہے کہ پیپلزپارٹی پی ڈی ایم میں شامل نہیں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ اصل میں چیئرمین نیب تو عمران خان ہیں، وہ جو کو چاہیں عہدے سے ہٹا دیں، اور جس کو چاہیں لگا دیں، جو بھی عمران خان کا آلہ کار بنا ہوا ہے جس طرح چیئرمین نیب ہیں تو یہ ان کو بھگتنا پڑے گا، احتساب اس کا بھی ہو گا جو آلہ کار بنے گا، حکومت کی ترجیح نواز شریف اور اپوزیشن کو دبانا ہے، اپنی ڈوبتی کشتی کو بچانے کے لئے حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ حکومت اپوزیشن کو مورد الزام ٹھہرا کر حکومت نااہلی چھپا رہی ہے، بجٹ کے حوالے سے اعداد و شمار کو مسخ کیا جارہا ہے، ٹرین حادثہ نااہلی کی وجہ سے ہوا، حکومت اپنی نااہلی تسلیم نہیں کررہی، جب ہمیں حکومت ملی 22گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ تھی لیکن ہم نے کبھی نہیں کہا کہ ماضی کی حکومت کچھ کام نا کرسکی، اس حکومت کو لوڈ شیڈنگ صفر ملی تھی لیکن ان کی نااہلی اور نالائقی سے لوڈ شیڈنگ بڑھ گئی۔
نائب صدر ن لیگ نے مزید کہا کہ امریکا کو ہوائی اڈے فراہم کرنا تشویشناک ہے، عالمی میڈیا کے مطابق پاکستان نے امریکا کو ہوائی اڈے دے دیئے ہیں، خفیہ مذاکرات کے ذریعے یہ کام نہیں ہو سکتا، حکومت نے اس کی تردید بھی نہیں کی، جس طرح کشمیر کو بھارت کے حوالہ کیا گیا اسی طرح پاکستانی زمین کو امریکا کے حوالے کردیا گیا، حکومت نے امریکا کے ساتھ جو ڈیل کی ہے قوم کے سامنے آنی چاہئے۔