لندن: اکانسٹ انٹیلی جینس یونٹ نے دنیا کے قابل رہائش اور ناقابل رہائش شہروں کی فہرست شائع کردی ہے، اور بد قسمتی سے پاکستان کے ’عروس البلاد‘ کراچی کا شمار بدترین شہروں میں ہی کیا گیا ہے۔
کورونا وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والے معاشی مسائل، صحت عامہ کی سہولتوں کا فقدان، سرحدوں کی بندش اور لاک ڈاؤن جیسے عوامل نے دنیا بھر کے کروڑوں افراد کو متاثر کیا ہے۔ لیکن کچھ ممالک نے اس صورت حال میں بھی اپنی عوام کے لیے ہر ممکن سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا۔ اکانسٹ انٹیلی جینس یونٹ نے دنیا کے ایسے 140 شہروں کی فہرست شایع کی ہے جس میں ان کی درجہ بندی قابل رہائش اور ناقابل رہائش کے زمرے میں کی گئی ہے۔
اس انڈیکس میں شہروں کی درجہ بندی 5 کیٹیگریزپر محیط 30 عوامل کی بنیاد پر کی گئی ہے، جس میں استحکام کو 25 فیصد، صحت عامہ کو 20 فیصد، ثقافت اور ماحولیات کو 25 فیصد، تعلیم کو10 فیصد اور انفرا سٹرکچر کو20 فیصد دیا گیا ہے۔
کورونا کی وجہ سے یہ فہرست گزشتہ سال شایع نہیں کی تھی تاہم 2018 اور 2019 میں قابل رہائش شہروں میں سر فہرست رہنے والا آسٹریا کا شہر ویانا کورونا کی تباہ کاریوں کا سامنا کرنے کے باوجود فہرست میں بارہویں نمبر پر ہے۔ جب کہ حالہ انڈیکس میں نیوزی لینڈ کا شہر آک لینڈ قابل رہائش شہروں میں سرفہرست ہے۔ انڈیکس میں رہائش کے لیے ناقابل رہائش شہروں کی فہرست میں ملک کو ستر فیصد سے زائد کا ریونیو دینے والا شہر کراچی ٹاپ ٹین فہرست میں ساتویں نمبر پر ہے۔
قدرتی آفات اور کورونا نے بھارت میں تباہی مچا دی لیکن اس کے باوجود بھارت کا ایک بھی شہر ناقابل رہائش شہروں کی ٹاپ ٹین فہرست میں جگہ نہیں بنا سکا، لیکن درج بالا تمام عوامل کی بنیاد پر ہونے والی درجہ بندی میں کراچی کا شمار خانہ جنگی اور قدرتی آفات سے متاثر ہونے والے شہروں کے ساتھ کیا گیا ہے جو کہ اس بات کی کھلی دلیل ہے کہ کسی قدرتی آفت کے بناپاکستان کا میگا پولیٹن شہرکراچی میں استحکام، صحت عامہ، ماحولیات، تعلیم اور انفرا اسٹرکچر کی صورت حال اس قدر مخدوش ہوچکی ہے، کہ اس کا شمار دنیا کے ناقابل رہائش شہروں کی ٹاپ ٹین فہرست میں گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بدترین قرار دیے گئے شہروں کی فہرست میں کراچی سے اوپر جگہ بنانے والے چھے شہر ماسوائے ڈھاکہ اور پورٹ مورس بائے کے علاوہ تمام شہرخانہ جنگی اور گروہی تصادم کی وجہ سے اس فہرست میں شامل ہوئے ہیں ۔
رہائش کے لیے بدترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر شام کا شہر دمشق، نائجیریا کا لاگوس دوسرے ، پیپوا نیو گنی کا پورٹ مورس بائے تیسرے، بنگلہ دیش کا ڈھاکہ چوتھے، الجیریا کا الجائر پانچویں، لیبیا کا طرابلس چھٹے، پاکستان کا ’ عروس البلاد‘ کراچی ساتویں، زمبابوے کا ہرارے آٹھویں، کیمرون کا ڈوآلا نویں اور وینز ویلا کا کراکس دسویں نمبر پر ہے۔
اگر حقیقت پسندی سے جائزہ لیا جائے تو فہرست میں کراچی سے اوپر اور کراچی سے نیچے موجود زیادہ تر شہر پسماندہ خطے افریقہ سے تعلق رکھتے ہیں اور ان شہروں سے کراچی کے موازنے پر ارباب اختیار کو سوچنے کی ضرورت ہے۔