اضافے سے صارفین پر 30 ارب 40 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا ۔فائل فوٹو
اضافے سے صارفین پر 30 ارب 40 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا ۔فائل فوٹو

بجلی کی لوڈ شیڈنگ 20 گھنٹوں تک پہنچ گئی

ملک بھر میں گرمی کی شدت بڑھتے ہی بجلی کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی طویل ہو گیا ، لاہور سمیت کئی اہم شہروں میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ قریب 12 گھنٹے تک ہے جبکہ دیہی علاقوں میں یہ دورانیہ اس سے کہیں زیادہ ہے ۔

لاہور، کراچی، اسلام آباد، کوئٹہ، راولپنڈی، ملتان سمیت ملک کے بیشتر شہروں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے فیز سیون، لیاری سنگولین، چاکیواڑہ، رنچھوڑلائن میں بجلی بندش کا سلسلہ جاری ہے۔ مستثنیٰ علاقوں میں ایک سے تین گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ گلشن معمار، ایف بی ایریا بلاک ٹو، نارتھ ناظم آباد بلاک کے صبح سے بجلی بند ہے۔ شکایت کرنے پر بجلی بندش مقامی فالٹ کا نتیجہ بتائی جا رہی ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق چمن کے شہری علاقوں میں  بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ قریب 18 گھنٹے ہے جبکہ دیہی علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ 20 گھنٹوں تک پہنچ گئی ہے جس سے گرمی کے ستائے عوام کی مشکلات بے حد بڑھ چکی ہیں ۔

اسلام آبادکے سیکٹر جی 6 ون تھری میں بھی رات گئے بجلی کی فراہمی بند ہے، پشاور کے نواحی علاقوں میں بجلی کی بندش کا دورانیہ 18گھنٹے تک پہنچ گیا۔

کوئٹہ میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی شہر میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بھی بڑھ گئی۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں درجہ حرارت 39 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے۔ شہر کے وسطی علاقوں میں 6 سے 8 گھنٹے جبکہ نواحی علاقوں میں 10 سے 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

چمن میں لوڈ شیڈنگ کے باعث پنکھوں کے ساتھ ساتھ پانی کی کی موٹریں نہ چلنے سے شہری پانی کے بوند بوند کو ترس چکے ہیں ۔ ۔ترجمان کیسکو کے مطابق بجلی کی طلب میں اضافے اور رسد میں کمی کے باعث لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے ۔

ادھرمیر پور خاص اورگردونواح میں بھی بجلی کا بحران اورغیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے سے بھی بڑھ گیا ہے ۔ترجمان حیسکو کاکہنا ہے کہ موسم کی شدت کے باعث سسٹم پر دباؤ ہے ،فیڈرز پر ٹرپنگ اور فنی خرابیاں ہو رہی ہیں ۔