قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے شروع ہوتے ہی اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کاسلسلہ شروع کردیا گیا۔
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے بجٹ تقریرکا آغاز کیا ہی تھا کہ اپوزیشن اراکین نے شور شرابہ شروع کردیا اور شدید نعرے بازی کی۔ مک گیا تیرا شو نیازی، گو نیازی گو نیازی،گلی گلی میں شور،عمران نیازی چور ہے کے نعرے لگائے،نشستوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کرنے اورڈیسک بجانے لگے جس کی وجہ سے اتنا شور ہوا کہ ایوان میں کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی۔
صورتحال اس قدر خراب ہوئی کہ ایک موقع پر تو اسپیکر کو خواتین اپوزیشن ارکان کو حکومتی بینچز سے ہٹانے کے لیے سارجنٹ ایٹ آرمز کو طلب کرنا پڑا۔
وزیرخزانہ کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین نے ہاتھوں میں کتبے اٹھا کر شدید نعرے بازی کی احتجاج کیا ،اس موقع پر حکومتی خواتین اراکین نے اپوزیشن کی نشستوں پر جا کرخواتین اراکین کے ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے کتبے چھین کر پھاڑ دیئے،حکومتی خواتین اراکین کے اس عمل نے اپوزیشن کو مزید سیخ پا کر دیا ،اس موقع پر چھینا چھپٹی کے مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔