وفاقی حکومت نے ملک بھر کے مستحق طلبہ کیلیے وظائف کا اعلان کردیا، اب پورے ملک سے کوئی بھی مستحق طالبعلم تعلیمی اخراجات کیلیے حکومتی وظیفے کیلیے اپلائی کر سکتا ہے ۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں کہا کہ ماضی میں ایک پروگرام تھا جو صرف پرائمری جماعت کی سطح تک تھا اور وہ بمشکل دس سال میں چند اضلاع تک ہی پہنچ پایا تھا ، اس پروگرام میں درخواست دینے والے ہر بچے کے تعلیمی اخراجات حکومت اٹھاتی تھی ، ہم نے احساس تعلیمی وظائف پالیسی کو 50 اضلاع سے بڑھا کر پورے ملک میں لے گئے ہیں ، اس وقت لڑکیوں کے وظائف لڑکوں سے کہیں زیادہ ہیں ۔ ہم پرائمری کے ساتھ سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری تک پروگرام کو بڑھا چکے ہیں ،اب کوئی بھی مستحق طالبعلم وظفیفہ لینا چاہے تو اسے ملے گا۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ اس سال احساس انڈر گریجوایٹ کے تحت 65 ہزار سکالر شپ دی گئی ہیں ، اگلے سال بھی 65 ہزار سکالر شپ دی جائیں گی ۔ احساس کے دائرہ کار میں احساس تحفظ پروگرام لا رہے ہیں ، یہ پروگرام ان لوگوں کیلئے ہیں جن کے پاس صحت کارڈ نہیں ہے ، میرا وعدہ ہے کہ یہ احساس کا مضبوط ترین پروگرام ہو گا۔
ثانیہ نشترنے کہا کہ ہم احساس پناہ گاہ کا دائرہ کار بڑھا رہے ہیں جبکہ وزیر اعظم کی ہدایات کے مطابق ان کا معیار اچھا رکھنے پرعملدرآمد بھی کر رہے ہیں ، کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام بھی بڑھا رہے ہیں ۔ اس وقت احساس پروگرام کے تحت 110 اضلاع میں بلا سود قرضے کا پروگرام بھی چل رہا ہے ۔ گزشتہ برس 28 اضلاع تک وسعت دی گئی تھی ۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس کموڈٹی سبسڈی کے پروگرام لا رہے ہیں،اس منسوبے میں مستحقین افراد کو عام دکانوں سے اشیاء سستی ملیں گی جبکہ دیگرعوام کو مارکیٹ ریٹ پر دستیاب ہوں گی ۔یوٹیلٹی سٹورز پر احساس کموڈٹی سبسڈی پروگرام اگلے مہینے سے عملدرآمد ہو جائے گا۔