پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور معروف بزنس مین سلیم مانڈوی والا نے بجٹ پر رد مل دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں ان ڈائریکٹ 27 ارب روپے کے ٹیکسز لگائے گئے ہیں اور حکومت کہتی ہے کہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے حکومت نے ٹیکس کلیکشن پر تباہی مچا دی ، بجٹ 22-2021 کاپی پیسٹ ہے ، کروڑ آئل پر17 فیصد ٹیکس لگا دیا گیا ہے اس سے غربت کی شرح کم نہیں ہوگی الٹا بڑھے گی ۔
آن لائن چیزیں خریدنے پر ٹیکس عائد کرنے پر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ کورونا کے دوران کھانے پینے سے لیکر ہر چیز آن لائن خریدی جا رہی ہے ، آن لائن خریداری پر ٹیکس سے اشیاء نہ صرف مہنگی ہو جائیں گی بلکہ ای کامرس کو بھی شدید نقصان پہنچے گا ، یہ سیلز ٹیکس نہیں ہونا چاہیے ۔
رہنما پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا کہ سات سال میں برآمدات نہیں بڑھائی جا سکیں ، پاکستان پیپلزپارٹی برآمدات کو 19 بلین سے 25 بلین پر لے کر گئی تھی ، یہاں حالات یہ ہیں کہ اوور سیز پاکستانی 25 بلین پاکستان بھیج رہے ہیں لیکن حکومتی برآمدات اس سے بھی کم ہیں ۔
آئی ایم ایف سے حکومتی معاہدے پر سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ خود وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہہ دیا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ غلط ہوا ، ہمیں آئی ایم ایف سے دوبارہ رجوع کرنا پڑے گا ورنہ غربت بڑھے گی ۔ پتہ نہیں ہم کب تک ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رہیں گے ۔