وفاقی پولیس نے مساج سینٹرپر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے خواتین اور مردوں کو حراست میں لے لیا جن میں سے ایک شخص کو برہنہ حالت میں دیکھا گیا تھا، اس نے کہاکہ وہ پارلیمنٹ ہاﺅس میں وزیر دفاع پرویز خٹک کے ساتھ ہوتے ہیں، پولیس نے تمام افراد کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ مساج سینٹر کی آڑ میں مبینہ فحاشی کے دھندے کو فروغ دیا جارہا تھا جس کا قلع قمع کرنے کےلیے ایکشن لیا گیا ہے۔
مساج سینٹر سے پکڑے گئے ایک شخص نے پولیس پر دباﺅ ڈالنے کی کوشش کی اورکہا کہ وہ وفاقی وزیر کے ساتھ ہوتے ہیں۔انٹرنیٹ پر سامنے آنیوالی ویڈیو میں بھی سنا جاسکتا ہے کہ مذکورہ شخص پرویز خٹک کا نام لیتے ہیں جس کے بعد چھاپہ مار ٹیم کے سربراہ نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں کہ انہیں بتایاجائے کہ آپ کو برہنہ حالت میں دیکھا ہے ۔
دوسری طرف متعلقہ سیلون کی انتظامیہ کے حوالے سے بتایا گیا کہ قبل ازیں بھی پولیس دو مرتبہ کورونا ایس او پیزکی خلاف ورزی پر یہ سیلون سیل کرچکی ہے۔مساج سینٹر کی انتظامیہ کے مطابق تین روز قبل رات پونے آٹھ بجے چھاپہ مار ٹیم دوبارہ آئی اور ہمارے دو کلائنٹس اوراسٹاف میں شامل چار افراد جن میں دو غیرملکی بھی شامل تھے کو حراست میں لے لیاجبکہ چھاپہ مار ٹیم کے ساتھ لیڈیز پولیس بھی نہیں تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار ہونے والی ایک لڑکی کو اسی رات تھانے سے چھڑوا لیا گیا تھا جبکہ باقی گرفتار افراد کو اگلے روز مقامی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں ضمانت پررہا کردیا گیا۔