وزیرا علیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہاہے کہ وفاق کی جانب سے وفاقی بجٹ میں صوبہ سندھ کو کم حصہ دیا گیا ہے ،ہم سے جن فنڈز کا وعدہ کیا گیا تھا ان کا آدھا بھی حصہ بھی نہیں ملا۔مراد علی شاہ نے مطالبہ کیا کہ ہمار ا کسی صوبے سے مقابلہ نہیں ہے وفاق سب کے ساتھ برابر کا سلوک کرے۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاق نے ہدف سے کم ٹیکس جمع کیا ہے جبکہ حکومت ریکارڈ ٹیکس کلیکشن کے غلط دعوے کررہی ہے،ٹیکس کلیکشن میں اگر واقع ہی اضافہ ہوا ہے توصوبوں کو بھی جائز فنڈ ز فراہم کیے جائیں،ہمارے سندھ بورڈ کی شرح فیڈر ل بورڈ آ ف ریونیو(ایف بی آر) سے بہتر ہے، ایف بی آرکی ٹیکس وصولی 17جبکہ سندھ ریونیوبورڈکی 21 فیصدہے۔ہمیں ٹیکس وصول کرنے کے مزید مواقع دیے جائیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ کی بات کرنے پرمجھ پرحملہ آورکیوں ہوجاتے ہیں؟آئین میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داریاں بتائی گئی ہیں،حقائق پر بات کریں تو کہا جاتا ہے کہ تنقید کررہے ہیں،اعتراض کرتا ہوں تو ایک صاحب کھڑے ہوکر کہتے ہیں کہ آپ نے کیا بنا لیا، بطوروزیراعلیٰ میری ذمہ دار ی ہے کہ مسائل پربات کروں۔ این ایف سی اور 18 ویں ترمیم پرتنقیدہوتی ہے،صوبائی بجٹ وفاق کے فنڈزپرمنحصرہوتاہے، ٹارگٹس پر کسی نے فوکس نہیں کیا بس سندھ پر تنقید کرنا شروع کردیتے ہیں۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت نے پانی کے مسئلے کو سیاسی بنادیا ہے، ارسا تمام صوبوں برابر پانی تقسیم کرے، تاثر دیا جارہا ہے کہ ہم پنجاب یا کسی اور صوبے کا پانی چوری کررہے ہیں،ہم چو ری کی تو بات نہیں کررہے ،ہمار ا مطالبہ ہے کہ قلت کوتمام صوبوں پر مساوی لگایا جائے،یہ سیاسی ایشو نہیں ہے میں کسی صوبے پر نہیں ارسا پر الزام لگارہا ہوں۔