متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں ہلڑ بازی اور گالم گلوچ کے معاملے پر سات اراکین کے داخلے پر پابندی کا فیصلہ مسترد کر دیاہے اور اسد قیصر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کر لیاہے ۔
نجی ٹی وی نے دعویٰ کیاہے کہ متحدہ اپوزیشن کا کہناہے کہ سپیکر پارلیمانی ذمے داریاں انجام دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوئے ، اسپیکر قومی اسمبلی کے ہر رکن کا محافظ اورنگہبان ہوتا ہے ۔اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کیلیے متحدہ اپوزیشن نے کمیٹی تشکیل دینے پراتفاق کرلیا، کمیٹی کو عدم اعتماد کیلیے لائحہ عمل اور وقت کا تعین کرنے کا ٹاسک دیا جائے گا ۔
اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز جمہوریت کی تاریخ میں سیاہ ترین دن کی حیثیت رکھتا ہے، اسپیکر اپنی آئینی، قانونی، جمہوری اور پارلیمانی ذمہ داریاں انجام دینے میں مکمل ناکام رہے، اسپیکر ایوان کے ہر رکن کا محافظ اور نگہبان ہوتا ہے لیکن اسد قیصر یہ فرض نبھانے کے اہل نہیں۔
اپوزیشن رہنماؤں نے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں نازیبا زبان استعمال کرنے والے 7 اپوزیشن ارکان پر بندش کا فیصلہ بھی مسترد کردیا، اور مطالبہ کیا کہ معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کی یکساں نمائندگی پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے۔
دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا جسے اسد قیصرنے معاملات طے ہونے تک ملتوی کر دیاہے ۔ان کا کہناتھا کہ ایوان میں 14 اور15 جون کو جو ہوا افسوسنا ک ہے ، نازیبا زبان استعمال کرنے والے اراکان کے خلاف کارروائی کی ہے ، مزید کارروائی کیلیے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے گی ، تب تک اجلاس نہیں ہوگا ، جب تک طے نہ ہو جائے کہ اجلاس کیسے چلانا ہے ، حکومت اور اپوزیشن چھ ارکان اسمبلی کے نام دیں ۔