اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی جائیدادیں نیلامی کے فیصلے کے خلاف درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیوکرٹ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل بینچ نے درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پرفیصلہ محفوظ کیا۔
واضح رہے گزشتہ روز احتساب عدالت لاہورنے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جائیدادضبطگی اور نیلامی سے متعلق کیس کا فیصلہ 30جون تک موخرکیا ہے ۔
نجی ٹی وی کے مطابق لاہورکی احتساب عدالت میں نواز شریف کی جائیدادضبطگی اور نیلامی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ احتساب عدالت کے جج اصغرعلی نے مریم نوازاور دیگر دعویداروں کے اعتراضات کی درخواستوں پر سماعت کی۔
درخواست گزاروں کے وکیل قاضی مصباح نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت اسی نوعیت کی 3 درخواستوں پرفیصلہ سناچکی ہے اور احتساب عدالت کافیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کررکھاہے۔ وکیل کی جانب سے استدعا کی گئی کہ ہائیکورٹ سے کیسزکافیصلہ آنے تک سماعت آگے نہ بڑھائی جائے۔
گزشتہ ماہ شیخو پورہ میں نواز شریف کی 88 کینال چار مرلے اراضی کی نیلام کی گئی تھی ، چوہدری محمد بوٹا نے ایک کروڑ ایک لاکھ روپے فی ایکڑ کی بولی لگائی ۔نیلامی کےعمل کے دوران زمین کے 6 دعویدار بھی سامنے آئے ، دعویداروں نے خود کو زمین کا وراثتی مالک ظاہرکیا۔