وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ جو گُل ایم کیو ایم نے شہر میں کھلائے وہ ہم نہیں کھلا سکتے، عدالتوں کے ریکارڈ روم ایم کیو ایم کے کارناموں سے بھرے ہوئے ہیں، ایم کیو ایم کو اپنی ذلت پرغور کرنا چاہیے۔
کراچی میں پی ٹی آئی چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے سردار عزیز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ جن علاقوں سے ایم کیو ایم کو 80 ہزار ووٹ ملتے تھے آج 5 ہزار ووٹ ملے، انہوں نے پارک، سڑکوں اور نالوں پر تجاوزات قائم کرائی ہیں،چیف جسٹس صاحب صحیح کہتے ہیں کراچی میں قبضے ہوئے ہیں۔
سعید غنی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کراچی میں جو کام شروع کیے ہیں اس کے نتائج آپ کے سامنے آئے ہیں، ہم ایم کیو ایم کی جیسی قتل و غارت گری اور بدامنی فالو نہیں کرسکتے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کراچی میں ضمنی انتخاب جیتا ہے اور اپنے ووٹ بینک میں اضافہ کیا ہے، اب بلدیاتی اور عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کراچی سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آئے گی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کوئی سیاسی حکومت یہ نہیں کرسکتی کہ ہزاروں لوگوں کو بے گھر کر دے، جب قبضے ہوجاتے ہیں اور گھر بن جاتے ہیں پھر انہیں اٹھانا آسان نہیں ہوتا، الہ دین پربنی مارکیٹ کے متاثرین کو پہلے سیٹل ہونے کیلئے وقت دینا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے لوگوں کی آبادکاری کا پلان بنانا چاہئے اور پھر یہ کام کرنا چاہئے، اتنی تیزی سے کام ہوتے ہیں تو المیے جنم لیتے ہیں۔
سعید غنی نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کی خدمت میں مصروف ہے، پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے تمام لوگ کراچی والوں کی خدمت کرنا چاہتے ہیں،ضمنی الیکشن میں ہم نے پہلے سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے نئے آنے والے ساتھیوں کے توسط سے مزید سیاسی کارکنان تک پہنچیں گے،ہم پیپلز پارٹی کو کراچی میں مزید مضبوط کریں گے،آئندہ الیکشن میں پیپلز پارٹی بڑی سیاسی جماعت کے طور پر سامنے آئے گی۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے پی ٹی آئی کے سابق رہنما سردار عزیز نے کہاکہ ہم کسی مفاد کے تحت پی پی میں شامل نہیں ہو رہے، گزشتہ 12 سال میں پی ٹی آئی سے ہمارا کوئی مفاد نہیں تھا۔
سردار عزیز نے کہاکہ بے حس اور نکمے لوگوں نے کراچی میں پی ٹی آئی کو تباہ کر دیا، پی ٹی آئی چار پانچ لوگوں تک ہی محدود ہے،میں آج اپنے ساتھیوں سمیت پی پی میں شمولیت اختیار کی ہے،ہم عوام کے مفادات اور مدد کے لیے پی پی میں آئے ہیں۔