قومی اسمبلی میں ارکان نے پلے کارڈ لیکر شیم شیم کی آوازیں لگائیں۔فائل فوٹو
قومی اسمبلی میں ارکان نے پلے کارڈ لیکر شیم شیم کی آوازیں لگائیں۔فائل فوٹو

قومی اسمبلی میں 3 روزکی ہنگامہ آرائی کے بعد اراکین کو سانپ سونگھ گیا

قومی اسمبلی میں 3 روزکی ہنگامہ آرائی کے بعد ماحول بدل گیا، ایوان میں مکمل خاموشی ، امن و سکون دیکھنے میں آیا، ارکان اپنی اپنی نشستوں پر خاموشی سے موجود قائد حزب اختلاف کی تقریر سنتے رہے ۔

اسپیکرقومی اسمبلی گزشتہ روز سے اجلاس شروع ہونے تک حکومت و اپوزیشن میں مفاہمت میں مصروف رہے، گزشتہ روز اپوزیشن نے حکومتی وفد سے براہ راست مذاکرات سے انکار کردیا تھا، جس کے بعد اسپیکر کو مفاہمت کے لئے خود آگے بڑھنا پڑا، اور اسپیکر نے مفاہمت کی غرض سے ہی حکومتی و اپوزیشن کے 7 ارکان پر اجلاس میں لگائی گئی پابندی ہٹائی۔ جس کے بعد بجٹ اجلاس ممکن ہوسکا۔

پارلیمنٹیرین کو غلطی کا احساس ہو گیا، پرامن صورتِ حال کے باعث اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کو تقریر مکمل کرنے کا موقع مل گیا۔

وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسمبلی کا نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کی ڈپٹی اسپیکرکے خلاف عدم اعتماد کی تحریک واپس لینے کا امکان ہے۔

وزیرِ دفاع پرویز خٹک کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ دونوں طرف سے رویہ اچھا نہیں تھا، امید ہے کہ آج اسمبلی نظم و ضبط سے چلے گی۔