قومی اسمبلی میں گزشتہ روز بلاول بھٹو کی تقریر سینسرکرائی گئی۔فائل فوٹو
قومی اسمبلی میں گزشتہ روز بلاول بھٹو کی تقریر سینسرکرائی گئی۔فائل فوٹو

پرویز خٹک نے اپنی طاقت کے مطابق کاغذ اٹھا کے مارے ۔عبدالقادر پٹیل

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں جو ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا، قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزرا نے اپوزیشن کو بجٹ کی کتابیں ماریں ، پرویز خٹک نے اپنی طاقت کے مطابق کاغذ اٹھا اٹھا کر مارے ۔

عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ وزیر دفاع کے پھینکے ہوئے کاغذات میزائل کی طرح اپوزیشن کی طرف گئے ، اگر وہ نشانے پرلگ جاتے تو پانچ چھ ارکان لڑھک جاتے ، وزیر خارجہ اس دن ہنگامہ آرائی کی قیادت کرتے رہے ۔ اس دن ایسے وزرا بھی کتابیں اچھالتے نظرآئے جن سے توقع نہ تھی ۔

عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ دو کروڑ لوگ غربت کی سطح سے نیچے آئے ہیں،قومی اسمبلی میں گزشتہ روز بلاول بھٹو کی تقریر سینسرکرائی گئی،تقریر وزیر اطلاعات کے حکم پر سینسر کرائی گئی اگرانہوں نے نہیں کرائی تو پھر اسپیکر کی ذمے داری ہے کہ تحقیقات کرائیں ان کی تقریر کس کے کہنے پر سینسر کرائی گئی، بجٹ کی وہ کتب جو ایک دوسرے کو مارنے کے کام آتی ہیں وہ بیکار ہیں ۔

اجلاس میں علی محمد خان نے سابق سینیٹر عثمان خان کاکڑکی صحت یابی کیلیے دعا بھی کرائی۔