پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ پر معاشی حملے ہورہے ہیں، اسے وسائل نہیں دیے جارہے، وفاقی حکومت ایک صوبے کو نشانہ بنا کراس کے ہر اسکیم کو ختم کررہی ہے، وعدہ کیا گیا تھا کہ کراچی کے لیے وفاق اور صوبہ مل کر کام کرے گا، کراچی کے لیے ایک کھرب روپے پیکیج کی بات ہوئی مگر ملا کچھ نہیں، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنا کیس عوام کے سامنے رکھا۔
شہید بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عوام تک ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کے نظریے کو پہنچائیں گے، ہم شہید بے نظیر کے نامکمل مشن کی تکمیل کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، بے نظیر بھٹو آج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہے۔ہمیں ذوالفقارعلی بھٹو کے بنائے گئے 1973کے آئین کا دفاع کرنا ہے، ایسا پاکستان بنائیں گے جس میں عام آدمی کو روٹی، کپڑا اور مکان مل سکے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ کے حقوق پر ڈاکا ڈالا جا رہا ہے، بجٹ میں کراچی پیکج کا کوئی نام و نشان نہیں، ارسا نے تین صوبوں کی بات نہیں مانی تو پیپلزپارٹی نے آواز اٹھائی، والدہ کے منشور پر عمل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جو نیا پاکستان بن رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے، اس پاکستان میں غریب عوام سے روٹی، کپڑا اور مکان چھینا جارہا ہے، غیر جمہوری قوتیں آج بھی پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف ہیں، ذوالفقار علی بھٹو نے تمام صوبوں کو جوڑا،بھٹو شہید کے نظریات پر حملے ہورہے ہیں، ہم ہر سازش کو ناکام بنائیں گے،ہمیں جمہوری جدوجہد کرنے والوں کوان کی محنت کا پھل دینا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج سندھ کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالاجارہا ہے، سندھ پر آئینی اور معاشی حملے ہورہے ہیں، سندھ کو اس کے وسائل نہیں دیے جارہے ہیں، ایک صوبے کو نشانہ بنا کراس کی ہر اسکیم کو ہٹا دیاگیا ، ہم کب تک نا انصافی کو برداشت کریں گے،این ایف سی ایوارڈ نہ دے کرظلم کیا جارہا ہے، کراچی کے لیے ایک ٹریلین دینے کا وعدہ پورا نہیں ہوسکا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نےکہا کہ کراچی پورے ملک کی معیشت چلاتا ہے،کراچی کیلیےایک کھرب روپےکےپیکج کا اعلان ہوا،وفاق نے سندھ کےساتھ مل کر کراچی کی بحالی کاوعدہ کیا،وفاق نےکراچی کی بحالی کیلئےتاحال کچھ نہیں کیا،سندھ کےعوام کے روزگار پر حملے ہو رہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ پبلک سروس واحد ادارہ ہےجوبند پڑا ہے،بڑےلوگ مانیں یا نہ مانیں سندھ میں بہترین کام ہوئے ہیں،وہ کام ہوئے ہیں جوعمران خان اورعثمان بزدارنہیں کرسکے ،سندھ میں وسائل کی کمی کاسنگین مسئلہ ہے،کم وسائل کے باوجود سندھ حکومت کام کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں غربت بڑھنے کا دعویٰ کرنے والے یاد رکھیں کہ اس سال سندھ میں غربت کم ہوئی ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں بڑھی ہے، ہم نے سندھ میں کسی سے اس کی نوکری نہیں چھینی یا کسی کو بے گھر نہیں کیا، سندھ میں ہماری حکومت جیسے عوام کی خدمت کررہی ہے ایسے عمران خان اورعثمان بزدار بھی نہیں کرسکے، یہاں مشکل حالات کے باوجود لوگوں کو روزگارفراہم کیا جارہا ہے،کوئی مانے یا نہ مانے سندھ میں بہت کا م ہوا ہے اور ہو رہا ہے۔سندھ میں سب سے زیادہ کام پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کیا گیا۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہمیں اپنی سیاسی اور معاشی حقوق کے لیے لڑنا ہوگا ، 60 سال بعدپانی کی سب سے بڑی کمی کاسامناکرناپڑا، پیپلزپارٹی کے احتجاج کی وجہ سے ارساکوپیچھے ہٹناپڑا، وفاقی حکومت کے غلط فیصلوں پر پاکستان اسٹیل کے 10 ہزارخاندانوں کوبےروزگاری کاسامناکرناپڑے گا۔