بلوچستان میں اپوزیشن کے17 اراکین اسمبلی نے گرفتاری دیدی۔ گرفتاری دینے والوں میں ثنا بلوچ، اخترحسین لانگو، نصراللہ اور دیگر شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ایف آئی آر میں250 افراد کو نامزد کیا گیا تھا جن میں سے17 نے اپنے آپ کو قانون کے حوالے کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہم بے روزگاری کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ شعبہ صحت اور تعلیم میں کرپشن کرنے والے ذمے داروں کو سزا دی کیوں نہیں دی گئی؟
اپوزیشن رہنما نصراللہ زیرے کا کہنا تھا کہ جام کمال حکومت فاشسٹ اورغیر جمہوری حکومت ہے۔ ہمارے حوصلے بلند ہیں۔ ہماری گرفتاری سے حکومت کا خاتمہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ غیر آئینی غیر جمہوری ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں ہیں۔ اپوزیشن رہنما اختر حسین لانگو نے کہا ہم کنٹینروں سے ڈرنے والے نہیں۔
دوسری جانب ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن رہنماوَ ں کی گرفتاری سے کوئی مسئلہ نہیں۔ بلوچستان میں کورونا کی صورتحال بہتر نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا پھیلاؤ کے ساتھ دہشت گردی کا بھی خطرہ ہے۔ اپوزیشن نازک صورتحال کا خود سوچیں۔
واضح رہے کہ بلوچستان اسمبلی میں جس روز صوبائی بجٹ پیش کیا جانا تھا اس دن متحدہ اپوزیشن کے اراکین کی جانب سخت احتجاج کیا گیا تھا اور اراکین نے اسمبلی کے چاروں دروازوں کو تالے لگا کر بند کردیاتھا۔ احتجاج کے دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کو جوتا مارنے کی کوشش بھی کی گئی، صوبائی حکومت کی جانب سے اس ہنگامہ آرائی پر متحدہ اپوزیشن اراکین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔