لاہورکے علاقے جوہرٹاؤن میں واقع بی او آر سوسائٹی کے قریب زور دار دھماکہ ہواہے جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور18 زخمی ہو گئے ، دھماکے سے قریبی عمارتوں اورگاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
تفصیلات کے مطابق دھماکے کے بعد ریسکیو اور پولیس اہلکار موقع پر پہنچے، زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا،قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کی آواز دور تک سنی گئی ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے سے 3 گاڑیاں اور 3 موٹر سائیکلیں مکمل طور پراورایک رکشہ جزوی تباہ ہوگیا، اور ممکنہ طور پر یہ بم دھماکا تھا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔
جناح ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر یحییٰ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 16 ہو گئی ہے ، جن میں سے پانچ کی حالت تشویشناک ہے ، زخمی پولیس اہلکار کی حالت تشویشناک ہے ، اہلکار کیلیے خون کا انتظام کر دیا گیاہے ۔ہسپتال انتظامیہ کا کہناہے کہ اب تک 12 زخمی لائے گئے ہیں ، زخمیوں میں پولیس اہلکار ، خاتون اور دو بچے بھی شامل ہیں ۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں بارودی نواد استعمال کرنے کے شواہد ملے ہیں ،زخمیوں میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے ،متاثرہ علاقے میں گیس کی سپلائی معطل کردی گئی ہے،زخمیوں میں کئی افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے کی جگہ پرگاڑیوں کے شو رومز موجود ہیں جس کے باعث شو رومز میں کھڑی متعدد گاڑیوں اور تین عمارتوں کو نقصان پہنچا ۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق ایک عینی شاہد نے دعویٰ کیا کہ ایک موٹر سائیکل سوارنے دھماکے کے مقام کا دو سے تین مرتبہ چکرلگایا، پھر اپنی موٹر سائیکل کھڑی کی اور چلا گیا ۔ اس کے جانے کے کچھ دیر بعد دھماکہ ہو گیا۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنرلاہور مدثر ریاض نے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذکرنے اور اسسٹنٹ کمشنر کو جائے وقوعہ پر پہنچنے کی ہدایت کردی۔
ادھر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے جوہر ٹائون میں دھماکے کے واقعہ کانوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ، وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم بھی دیا۔
سردار عثمان بزدار نے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ، سردار عثمان بزدار نے جناح ہسپتال سمیت دیگر ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کے علاج معالجے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں ۔