مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کرسی عزت نہیں دیتی عہدے کو عزت دیتی ہوتی ہے، اپوزیشن لیڈر کو کتاب مارنا جمہوریت کو مارنے کے مترادف ہے، اسپیکر کی موجودگی میں اپوزیشن لیڈر پر حملہ کیاگیا یہ کس کی ناکامی ہے؟ اسپیکر سے شکایت کریں وہ ناراض ہوں گے۔لوگ کہیں گے ایسی جمہوریت سے آمریت اچھی ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک کا مسئلہ غریب ہے اورغریب ہی پس رہا ہے، پوری بجٹ کتاب دیکھ لیں غریب کا کہیں ذکر نہیں ،دیہی علاقوں میں سالانہ 15فیصد غربت میں ا ضافہ ہوا ہے،وزیر خزانہ یا کسی اور وزیر نے مہنگائی پر بات نہیں کی، کیا وزیر خزانہ آٹے اور چینی کی قیمت کم کر سکتے ہیں۔
نہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو بجٹ میں نظراندازکردیا گیا ہے،سرکاری ملازم آج غربت کی سطح سے نیچے چلا گیا ہے،درجہ چہارم کے سرکاری ملازم کی تنخواہ میں جتنا اضافہ کیا گیا ہے وہ بجلی کی قیمت میں کیے جانے والے اضافے سے کم ہے۔وزیر دفاع نے بجٹ کا دفاع کرتے ہوئے نیا معاشی فارمولا بتایا اور کہا کہ مہنگائی ہوگی توملک میں ترقی ہوگی،اس بجٹ میں وزیر دفاع کی اپنی وزارت کے بجٹ کی افادیت 30فیصد کم ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگ صدارتی نظام کی باتیں کررہے ہیں،صدارتی نظام سے ایک بار ملک ٹوٹ چکا ہے،صدارتی نظام کے خلاف بات کرنا میر افرض ہے۔