لاہور ہائیکورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات، منی لانڈرنگ کیس میں خواجہ آصف کی ضمانت منظورکر لی ۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے اثاثہ جات، منی لانڈرنگ کیس میں خواجہ آصف کی ضمانت منظو رکرلی، دو رکنی بینچ نے ن لیگی رہنما کو رہا کرنے کا حکم دیدیا ہے ۔
لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس شہباز رضوی پر مشتمل بینچ نے فیصلہ سنایا۔
یاد رہے کہ خواجہ آصف کو 29 دسمبر 2020 کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ خواجہ آصف نے درخواست ضمانت 27 مارچ 2021 کو دائر کی تھی۔مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی درخواست ضمانت پر تین دن میں دلائل مکمل ہوئے تھے۔
نیب کے مطابق خواجہ آصف کے پاس 2004 سے 2008 تک غیر ملکی اقامہ رہا، انہوں نے بطور کنسلٹنٹ لیگل ایڈوائزر کے 13 کروڑ 60 لاکھ روپے وصول کیے۔
خواجہ آصف کو لی گئی تنخواہ سمیت دیگر تفصیلات جمع کروانے کی ہدایت کی گئی تھی،انہیں کمپنی کو دی گئی نوکری کی درخواست جمع کروانے کا کہا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے خواجہ آصف کو اقامہ ایگریمنٹ بھی نیب کو جمع کروانے کا کہا گیا تاہم وہ دوران تفتیش مسلسل عدم تعاون کرتے رہے ہیں۔
نیب کا الزام ہے کہ بینک کے چپڑاسی نے خواجہ آصف کے اکاؤنٹ میں اٹھائیس ملین سے زائد رقم جمع کرائی۔ مبینہ طور پر رہنما کے بھتیجے نے بھی20 ملین جمع کرائے اور خواجہ آصف کو2 ملازمین نے35 ملین روپے کی ٹرانزیکشنز کیں۔