اسپیکرکو حکم دینے کا اختیار نہیں،اسلام آباد ہائیکورٹ نے خورشید شاہ کی پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست نمٹا دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 69 عدالت کو اسپیکر قومی اسمبلی کو ڈائریکشن دینے سے روکتا ہے۔ عدالت امید کرتی ہے کہ اسپیکر خورشید شاہ کے حلقہ کے عوام کے مفاد میں خود بہتر فیصلہ کرینگے۔
خورشید شاہ کی پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پراسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔خورشید شاہ کی جانب سے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پروڈکشن آرڈرجاری کرنے سے متعلق رول 108 کے تحت اختیار اسپیکر قومی اسمبلی کا ہے۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ عدالت اسپیکر قومی اسمبلی کو کوئی ہدایت جاری نہیں کرسکتی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وکیل فاروق ایچ نائیک سے استفسار کیا کہ کیا آپ اسپیکرکے پاس گئے ہیں ؟۔ آپ نےاپوزیشن لیڈر کے ذریعے معاملہ اسپیکر کے سامنے رکھنا ہے،عدالت کی مداخلت سے پارلیمنٹ کی بے توقیری ہوگی اور اس ہی لیےآئین نے روکا ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مزید ریمارکس دئیے کہ ہم اس کی تہہ میں بھی نہیں جانا چاہتے کیوں کہ اس کورٹ کو پارلیمنٹ کا بہت احترام ہے۔ چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دئیے کہ عدالت نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ 108 کے اختیار کیخلاف رٹ جاری نہیں ہو سکتی ہے۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آرٹیکل 69 کے تحت استثنی کا معاملہ ڈویژن بینچ کے سامنے ہے۔