لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کا ماسٹر مائنڈ اوردھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے مالک پیٹر پال ڈیوڈ گرفتارکرلیا گیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق پیٹر پال ڈیوڈ کولاہورائیرپورٹ سے گرفتارکیا گیا تھا ،ملزم کراچی فرارہونے کی کوشش کر رہا تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق پیٹر پال دیوڈ کچھ عرصہ سے گوجرانوالہ میں مقیم تھا، ملزم کچھ عرصہ قبل دبئی سے پاکستان آیا تھا جہاں اس نے ابتداءمیں اپنی رہائش کراچی میں رکھی ۔
پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے میں استعمال گاڑی 6 مرتبہ فروخت ہوئی تھی،آخری دفعہ یہ گاڑی ڈیوڈ پال نے گوجرانوالہ میں خریدی تھی۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیوڈ پال نے ابتدائی تفتیش میں اہم انکشافات کیے ہیں اوربتایا ہے کہ کسی کے کہنے پر گاڑی مبینہ دہشت گرد کو دی تھی، تاہم ڈیوڈ نے دہشت گرد کی شناخت سے لاعملی کا اظہارکیا ہے، تفتیشی اداروں کو ڈیوٖڈ سے کار لے جانے والے دہشت گرد کی تلاش ہے، جوہر ٹاؤن دھماکے کے تانے بانے کالعدم تنظیم سے مل رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق دھماکے میں ممکنہ طور پر استعمال ہونے والی گاڑی بابو صابو سے شہر میں داخل ہوئی، گاڑی بدھ کی صبح نو بج کر چالیس منٹ کے قریب داخل ہوئی اور بابو صابو ناکے پر گاڑی کی باقاعدہ چیکنگ بھی ہوئی، جب کہ یہ گاڑی اس سے قبل بھی شہر میں دو مرتبہ دیکھی گئی ہے۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں استعمال ہونے والی کارکو نیلی شلوار قمیض والے ڈرائیور نے جوہر ٹاؤن میں چھوڑا اور گاڑی چھوڑ کر پیدل فرارہوگیا، مبینہ دہشت گرد نیلی شلوار قمیض میں ملبوس اور ماسک لگائے ہوئے تھا اور مولانا شوکت علی روڈ تک پیدل آیا۔