متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم ) کے اراکین سندھ اسمبلی کنورنویدجمیل اورمحمدحسین نے صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی بجٹ میں معتصبانہ پالیسی نظرآئی،طریقہ کارکے مطابق بجٹ اجلاس چارگھنٹے چلنا تھالیکن عجلت کے ساتھ پانچ منٹ میں بجٹ پاس کرکے تمام رولزکو توڑا گیا ہے۔
سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم اراکین کا کہنا تھا کہ ہمارے احتجاج کی وجہ سے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ،ناصر شاہ اور سعید غنی تقریر نہیں کرسکے،اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی نے کہا کہ میں تقریر نہیں کرنے دوں گا،اپوزیشن کے کسی ممبرکو تقریرنہیں کرنے دی گئی ،ہم نے ایوان میں کوئی تحریری طورپرکوئی تجویز نہیں دی،ہمارااحتجاج اپوزیشن لیڈرکے علم میں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پورے بجٹ کاپوسٹ مارٹم کیا،جس عجلت میں بجٹ پاس کیا اس کی مثال نہیں ملتی،بجٹ میں کسی شہرکیلیے تعلیم سے متعلق اسکیم نہیں،شہری علاقوں کو قبضہ شدہ علاقے کی طرح ڈیل کیاجارہاہے،کراچی کے نالوں پرکام کیلیے بھی وفاق فنڈزدے رہاہے ۔یہ سندھ اسمبلی کا سیاہ بجٹ ہے اورہم نے اسمبلی میں احتجاج ڈنکے کی چوٹ پرکیا۔