ورلڈ بینک نے پنجاب پر مہربانی کردی، حکومت پر عائد ایک لاکھ 90 ہزار ڈالرز کا جرمانہ معاف کر دیا ، سیکریٹری محکمہ ماحولیات پنجاب نے تصدیق بھی کردی ۔
نجی ٹی وی کے مطابق پنجاب گرین ڈیویلپمنٹ پروگرام کو نیگیٹو کیٹیگری میں ڈالتے ہوئے ورلڈ بینک کی جانب سے پنجاب حکومت پرایک لاکھ 90ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا ، پنجاب گرین ڈیویلپمنٹ پروگرام کو سال 2018 میں شروع ہو کر 2023 میں مکمل ہونا تھا مگر سال 2018سے 2020تک منصوبے پر کام شروع ہی نہ کیا جا سکا جس پر ورلڈ بینک نے سخت کارروائی کی ۔
سیکریٹری ماحولیات پنجاب زاہد حسین کے مطابق حکومتی حالیہ اقدامات سے ورلڈ بینک نے منصوبے کو نیگیٹو کیٹیگری سے نکال دیا اور ایک لاکھ 90 ہزار ڈالرز کا جرمانہ بھی معاف کر دیا،ورلڈ بینک نے منصوبے کی مدت میں دو سال کی توسیع کی منظوری بھی دے دی ، منصوبے کے تحت محکمہ ماحولیات کا دائرہ تحصیل اور ڈویژن سطح پر لے جانا تھا۔
سیکریٹری ماحولیات پنجاب زاہد حسین نے بتایاکہ وزیراعلیٰ نے محکمہ کو تحصیل اور ڈویژن کی سطح پر قائم کرنے کیلیے ایک ہزار301 آسامیوں کی منظوری دیدی، فضائی آلودگی کے خاتمے کیلیے ماحولیاتی پالیسی اور مانیٹرنگ سینٹرکے قیام کی بھی منظوری دی گئی ، ٹیکنالوجی ٹرانسفر سینٹرکے قیام اورگرین بلڈنگزکی تعمیرکا اعلان کردیا گیا ہے ، حکومت پنجاب نے آلودگی کم کرنے کیلیے پانچ ارب روپے مختص کئے ہیں ،آلودگی کا باعث بننے والی ٹرانسپورٹ کو مرحلہ وار ختم کر دیا جائے گا،الیکٹرانک گاڑیوں کے استعمال اور زیادہ سے زیادہ شجر کاری کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔