لاہور:مفتی عزیزالرحمن کی طالبعلم سے بدفعلی کی میڈیکل رپورٹ پولیس کو موصول ہوگئی جس میں طالب علم سے زیادتی ثابت نہ ہو سکی تاہم پولیس نے مفتی کیخلاف مقدمے میں مقدس کتاب کی توہین اور مذہبی جذبات مجروح کرنے کی دفعات شامل کرلی.پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ طالبعلم کا میڈیکل دیر سے ہونے کی وجہ سے طبی ملاحظہ کی رپورٹ منفی آئی ہے ۔
نجی ٹی وی کے مطابق مفتی عزیزالرحمن کی طالبعلم سے زیادتی کے مقدمے میں پولیس نے مزید دو دفعات کا اندراج کردیا ۔مقدمے میں 295 بی اور 298 بھی لگا دی گئی ہے ۔پولیس کے مطابق دونوں دفعات نا قابل ضمانت ہیں، فرانزک لیب کی رپورٹ پولیس کے حوالے کر دی گئی ہے۔
۔انویسٹی گیشن پولیس کے مطابق ملزم کاچالان ویڈیو شہادت کی بنا پرمکمل کریں گے ۔مفتی عزیز الرحمن کیخلاف 17 جون کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔طالب علم صابر شاہ نے مفتی عزیزالرحمان کیخلاف بدفعلی کا مقدمہ درج کرایا تھا۔مقدمہ 377 اور 506 کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔ملزم مفتی عزیزالرحمن کوجوڈیشل ریمانڈپر جیل بھجوایا جا چکاہے۔