ملزم کے خلاف مقدمہ سرکارکی مدعیت میں اقدام قتل کی دفعہ پردرج کیا گیا ہے۔فائل فوٹو
ملزم کے خلاف مقدمہ سرکارکی مدعیت میں اقدام قتل کی دفعہ پردرج کیا گیا ہے۔فائل فوٹو

مفتی تقی عثمانی پرحملہ نہیں ہوا۔ایس ایس پی کورنگی

ممتاز عالم دین مفتی تقی عثمانی پر حملے سے متعلق سوشل میڈیا زیر گردش خبروں پر پولیس نے اہم بیان جاری کردیا۔

ایس ایس پی کورنگی شاہ جہاں خان نے میڈیا کو بتایا کہ مفتی تقی عثمانی پرحملہ نہیں ہوا، ملاقات کےلیےآئے ایک شخص سے چاقو برآمد ہوا ہے۔

کورنگی کے ایس ایس پی نے واقعے سے متعلق بتایا کہ مفتی تقی عثمانی سے فجر کی نماز میں ایک شخص ملنے آیا اور مفتی تقی عثمانی سےدعا کی درخواست کی اوراکیلے ملنے کی خواہش ظاہرکی۔

شاہ جہاں خان نے بتایا کہ اس دوران مفتی تقی عثمانی کے گارڈ نے تلاشی لی تو مشتبہ شخص سے چاقو برآمد ہوا، مشتبہ شخص کو فوری طورپرتحویل میں لیکر پولیس کے حوالے کیا گیا۔

ایس ایس پی کے مطابق مشتبہ شخص کی دو بیویاں تھیں جو گھر چھوڑ کر جاچکی ہیں، خاندانی معاملات کی درستگی کے لیے مشتبہ شخص مفتی تقی عثمانی سے خصوصی دعا کرانا چاہتا تھا۔

زیر حراست شخص کی شناخت عاصم لیئق کے نام سے ہوئی ہے، کورنگی پولیس نے ملزم کا ابتدائی بیان قلمبند کرلیا ہے، جس میں ملزم نے بتایا کہ گھریلو پریشانی کاشکار ہوں، دعا کرانا چاہتا تھا،میں نے چاقو نہیں نکالا، دوران تلاشی گارڈ نےنکالا، چاقو روز مرہ کے استعمال کیلیےرکھا تھا۔

قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار زیر حراست شخص سے مزید پوچھ گچھ میں مصروف ہیں۔