عدالت نے کیس کی مزید سماعت 8 ستمبر تک ملتوی کردی۔فائل فوٹو
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 8 ستمبر تک ملتوی کردی۔فائل فوٹو

عوام نے نوٹ اوربوٹ دونوں کو شکست دیدی۔ مریم نواز

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ نے کل آزاد کشمیر میں سرکاری جلسہ کیا بلکہ اسے جلسی کہنا چاہیے کیوں کہ عوام کی تعداد نہ ہونے کے برابر تھی۔ آزاد کشمیر کے عوام نے سلیکٹڈ کے جلسے میں شرکت نہ کرکے نوٹ اوربوٹ دونوں کو شکست دی۔

تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر دھیر کوٹ میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی قربانی ضائع نہیں گئی بلکہ ان کی قربانیاں رنگ لائی ہیں، مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے یہاں ایک درخت پر لکھا ہے کہ ووٹ کو عزت دو،نوازشریف کو مائنس کرنے کے خواب دیکھنے والوں آﺅ دیر کوٹ اور دیکھو کہ اللہ نے نوازشریف کو مائنس نہیں ہونے دیا بلکہ پلس کردیا ہے۔

مریم نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہوئی ہے کہ کشمیر ی خواتین جلسے میں بڑی تعداد میں موجود ہیں، آپ جیسی بہادر شیرنیوں کو دیکھ کر امید ہوگئی ہے کہ میں اکیلی نہیں ہوں بلکہ آپ سب میرے ساتھ کھڑی ہیں، مریم نواز کی رگوں میں کشمیر کا خون ہے اور ہمارا کشمیر سے گہر ارشتہ ہے۔میر ادل کرتا ہے کہ نواز شریف یہاں ہوتے اوراپنی آنکھوں سے آپکی یہ محبت دیکھتے ۔کشمیری عوام کے جذبے کو دیکھ کر ایک بات کہہ سکتی ہوں یہ بڑا انقلا ب ہے، میں نواز شریف کو مبارکباد دیتی ہوں کہ وہ یہ الیکشن جیت چکے ہیں۔میاں صاحب بھلے آزاد کشمیرمیں موجود نہیں مگر وہ ہر جلسہ دیکھتے ضرور ہیں۔

عمران خان کل نئی نویلی اے ٹی ایم مشین کے پاس آیا اور باغ کے سرکاری جلسےسے خطاب کیا،مل کر وزیرا عظم کا شکریہ ادا کرنا چائیے کہ ان کے کل کے جلسے سے یہ تصدیق ہو گئی ہے کہ الیکشن صرف اور صرف مسلم لیگ (ن) کا ہے، اگر پی ٹی آئی کل جلسہ نہ کرتی تو شاید ان کا کچھ بھر م رہ جاتا ، شایدا ن کو دو چار سیٹیں مل جاتی۔عمر ان خا ن نے کل کروڑوں روپے خرچ کرکے بھی فلاپ جلسہ کیا بلکہ جلسی کی۔ کل باغ کے عوام نے نوٹ اور بوٹ کو شکست دی ہے۔

عمرا ن خان نے سوچا کہ پیسے والے کے پاس جاﺅں گا اور شاید وہ پیسے دے کر لوگوں کو اکٹھا کرلے لیکن شرم کا مقام تھا کہ جلسے میں عوام نہ ہونے کے برابر تھی۔ نواز شریف کے ساتھ اے ٹی ایم نہیں ہیں بلکہ اللہ کے بعد عوام کی طاقت ہے اور اسی وجہ سے سلیکٹڈ کو ہر جگہ سے عوام نے ریجیکٹ کیا ہے۔

دھیر کوٹ کا مقابلہ ان سے ہے جن کا تعلق مشرف سے رہا ، ان کا تعلق ہمیشہ اقتدار سے رہا ہے عوام سے نہیں رہا، کل جو سرکاری خرچے پر ووٹ مانگنے آیا آپ کو پتہ ہونا چاہئے کہ وہ آپکے ٹیکس کا پیسہ ہیلی کاپٹرمیں پٹرول کی صورت میں پھونک کر آیا تھا۔ جس نے عوام سے بنیادی سہولیات چھین کر انہیں فقیر بنا دیا ہے کل وہ کہہ رہا تھا کہ میں پاکستان میں تبدیلی لایاہوں اب آزاد کشمیر میں بھی لاﺅںگا، اس جملے کے لیے پہاڑ جیسی ڈھٹائی چاہیے، کیوں کہ عمران خان تبدیلی نہیں تباہی لایا ہے اوراگر تم نے آزاد کشمیر کے ووٹ پر نظر رکھی تو یاد رکھو آزاد کشمیر والے تمہار ا بہت برا حال کرنے والے ہیں۔عمران خان یہاں اپنا کٹھ پتلی وزیرا عظم لا کر آزاد کشمیرکی شناخت چھین کر پاکستان کا صوبہ بنانا چاہتا ہے،عمران خان یہ فیصلہ بہت پہلے کرکے آزاد کشمیر میں کل آیا ہے۔

25جولائی کو معرکے کا دن ہوگا آپ نے صرف ووٹ کو عزت نہیں دلوانا بلکہ اپنے ووٹ پر پہرہ بھی دینا ہے۔ جب تک ن لیگ کے امیدوار جیت نہ جائیں آپ لوگوں نے گھروں میں واپس نہیں جانا۔