فائل فوٹو
فائل فوٹو

رحیم یار خان میں مندر پر حملہ۔ ملزمان کا روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کرنے کا حکم

سپریم کورٹ نے رحیم یار خان میں مندر پر ہونے والے حملے میں ملوث ملزمان کا روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت عظمیٰ نے ہندو بچے کو تھانے میں بند کرنے والے ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کا حکم بھی دیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد سپریم کورٹ میں مندر حملہ ازخود نوٹس پر سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے سوال کیا کہ متعلقہ ایس ایچ او کو ابھی تک گرفتار کیوں نہیں کیا؟ جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ ایس ایچ او کے خلاف محکمانہ کارروائی جاری ہے، جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ صرف محکمانہ کارروائی کافی نہیں ایس ایچ او کوگرفتار ہونا چاہیے۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ مندر پر حملہ کرنے والے 95 افراد کو گرفتار کیا ہے اوران کی چہرہ شناسی کیلیے نادرا سے معاونت لی جارہی ہے۔ چیف جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ فوٹیج میں سب کے چہرے واضح تھے جو پہچانے جاسکتے ہیں،آپ نے نادرا کو خط لکھ دیا ہوگا اوراس کی مرضی ہے دوسال بعد جواب دے،پولیس کا کام خط لکھنا نہیں ،خط بابو لکھتے ہیں، پولیس نے کارروائی کرنا ہوتی ہے۔

عدالت نے حکم دیا کہ آئی جی پنجاب حکومت کیساتھ مل کر بھونگ میں ڈاکووں کیخلاف کاروائی کریں اورمقامی شخص کی جانب سے پولیس تھانے کیلیے زمین دینے کی پیشکش پرغورکیا جائے۔

بعدازاں عدالت نے آئندہ سماعت پرکمشنر بہاولپوراور ڈپٹی کمشنررحیم یارخان کو طلب کرتے ہوئے گرفتار ملزمان کا ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا حکم دے دیا۔