سینیٹ قائمہ کمیٹی پارلیمانی امورنے الیکشن ایکٹ ترمیمی بلز پر ووٹنگ کرائی۔فائل فوٹو
سینیٹ قائمہ کمیٹی پارلیمانی امورنے الیکشن ایکٹ ترمیمی بلز پر ووٹنگ کرائی۔فائل فوٹو

سینیٹ کمیٹی نےالیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق ترمیم مسترد کردی

اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پالیمانی امور نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق ترمیم مسترد کر دی ، سمندر پار پاکستانیوں کیلئے ای ووٹنگ سے متعلق ترامیم بھی مسترد کر دی گئیں ۔سینیٹ کمیٹی نے حکومت اراکین کے واک آوٹ کے دوران یہ ترمیم مسترد کی ۔

سینیٹر تاج حیدر کی زیر صدارت سینیٹ پارلیمانی امور کمیٹی کا اجلاس ہوا ۔ بابراعوان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کام صاف، شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کرانا ہے، 2014 میں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا حکم دیا، کوئی ادارہ پارلیمنٹ کے قانون سازی کے حق پر اعتراضات نہیں لگاسکتا، الیکشن کمیشن نے کیسے اعتراضات کا لفظ استعمال کیا، اس کو حذف کیا جائے۔چیئرمین کمیٹی نے الیکشن کمیشن کے جواب میں اعتراضات کا لفظ حذف کرادیا۔

مشیر پارلیمانی امور بابراعوان نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے کیسے ٹائم کیلکولیٹ کیا ہے کہ وقت کم ہے، فلپائن نے اس سے بھی کم وقت میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال کیا، مثال کے بغیر تحفظات کا اظہارکرنا کسی آئینی ادارے کے لیے غیر مناسب ہے ، الیکشن کمیشن بتائے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے کیسے رازداری نہیں رہے گی ، کمیشن قومی ذمے داری ادا کرنے سے مت بھاگے، انکار کا مطلب تو پھر کچھ اور ہے، ای وی ایم پر کام کرنا الیکشن کمیشن کے آئی ٹی ونگ کا کام تھا، الیکشن کمیشن یہ کام نہیں کرسکا تو یہ اس کی اپنی ناکامی ہے، اس نے اتنے سال پائلٹ پروجیکٹ کیوں روکے رکھا، الیکشن کمیشن کے اعتراضات خود ان کے خلاف چارج شیٹ ہے۔

بابر اعوان نے کہا کہ حکومت الیکشن کمیشن کو بجٹ سے متعلق مکمل بھرپور یقین دہانی کراتی ہے ، بجٹ سے متعلق فیصلہ کرنا ایگزیکٹو کا کام ہے نہ کہ کسی ادارے کا ، ابھی کاسٹنگ کہاں سے آگئی۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ سمجھ نہیں آیا کہ 150 ارب کی بات کہاں سے آئی۔

چئیرمین کمیٹی تاج حیدر نے حکومت کے انتخابی اصلاحات بل پر ووٹنگ کرانے کا اعلان کیا۔ اعظم سواتی نے کہا کہ ووٹنگ کرانی ہے تو حکومتی ممبر ثمینہ ممتاز کو آن لائن لیا جائے، جو طبیعت ناسازی کی وجہ سے لاجز میں ہیں۔ چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ میں ایسا نہیں کرسکتا، ووٹ صرف اس کا ہوگا جو موجود ہوگا۔ اس پر حکومتی ممبران نے قائمہ کمیٹی سے واک آؤٹ کردیا۔

سینیٹ قائمہ کمیٹی پارلیمانی امورنے الیکشن ایکٹ ترمیمی بلز پر ووٹنگ کرائی اورکثرت رائے سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق ترمیم مسترد کردی۔