اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے پینڈورا لیکس کی تحقیقات کیلیے اعلیٰ سطح کا سیل قائم کرنے کا اعلان کر دیا۔
وزیراعظم کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا اور پارٹی کی سینئر قیادت شریک ہوئی۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور پینڈورا لیکس کے بعد کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزراء اور اٹارنی جنرل پر مشتمل کمیٹی نے وزیراعظم کو ابتدائی رپورٹ پیش کی اور پینڈورا پیپرز میں شامل پاکستانی افراد سے متعلق بریفنگ دی۔
ذرائع کے مطابق پینڈورا لیکس کی تحقیقات کیلئے وزیراعظم معائنہ کمیشن کے تحت ایک اعلیٰ سطح کا سیل قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو پینڈورا لیکس میں شامل تمام افراد سے جواب طلب کرے گا۔ تحقیقات کے بعد معائنہ کمیشن کا سیل حقائق قوم کے سامنے رکھے گا۔
وزیراعظم معائنہ کمیشن کے تحقیقاتی سیل کو ایف آئی اے، نیب اور ایف بی آر کی معاونت حاصل ہوگی. معائنہ کمیشن کا سیل آف شور کمپنیوں کے سرمائے کی قانونی حیثیت کی تحقیقات کرے گا۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پینڈورا پیپرز میں سامنے آنے والے پاکستانیوں سے مکمل تحقیقات کی جائیں، قومی دولت ملک سے باہر لے جانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، تحریک انصاف کی حکومت بلاامتیاز احتساب پر یقین رکھتی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کابڑا اقدام
سیل تحقیقاتی رپورٹ میں یہ تعین کرےگا اگر پبلک آفس ہولڈر کا آف شور اثاثہ گوشواروں میں ڈکلیئرڈ نہیں ہے تو کرپشن کا کیس NAB کو ریفر کیا جائے گا۔ منی لانڈرنگ کی صورت میں معاملہ FIA اور جو پبلک آفس ہولڈر نہیں ہے توtax evasion کا کیس FBR کے پاس جائے گا— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) October 4, 2021
انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی صورت میں معاملہ ایف آئی اے کو بھجوایا جائے گا جو پبلک آفس ہولڈر نہیں ہو گا تو ٹیکس ایویژن (evasion) کا کیس ایف بی آر کے پاس جائے گا۔