ان کی کورونا رپورٹ مثبت آئی ہے۔فائل فوٹو
ان کی کورونا رپورٹ مثبت آئی ہے۔فائل فوٹو

موجودہ چیئرمین عہدے پر برقرار رہیں گے۔ترمیمی آرڈیننس جاری

اسلام آباد:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی احتساب بیورو ترمیمی آرڈیننس 2021 جاری کردیا ہے۔ جس کے تحت نئے چیئرمین کی تعیناتی تک موجودہ چیئرمین جاوید اقبال اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔

نجی ٹی وی کے مطابق نیب ترمیمی آرڈیننس 2021 کے نام سے جاری ہونے والے اس آرڈیننس کے تحت نئے چیئرمین نیب کی تعیناتی تک موجودہ چیئرمین کو تمام اختیارات حاصل ہوں گے، جبکہ نئے چیئرمین نیب کے لیے پرانے چیئرمین بھی امیدوار ہو سکتے ہیں۔

آرڈیننس 2021ء کے مطابق صدرمملکت جتنی چاہیں گے ملک میں احتساب عدالتیں قائم کریں گے۔ترمیمی آرڈیننس کے مطابق احتساب عدالتوں میں ججز کا تقرر 3 سال کیلئے ہو گا، صدرمملکت متعلقہ چیف جسٹس ہائیکورٹ کی مشاورت سے ججز کا تقرر کریں گے، صدرمملکت، چیئرمین نیب کا تقرر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈرکی مشاورت سے کریں گے۔

ترمیمی آرڈیننس کے مطابق احتساب عدالتوں میں ججز کا تقرر 3 سال کیلئے ہو گا، صدرمملکت متعلقہ چیف جسٹس ہائیکورٹ کی مشاورت سے ججز کا تقرر کریں گے، صدرمملکت، چیئرمین نیب کا تقرر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈرکی مشاورت سے کریں گے۔

آرڈیننس کے مطابق چیئرمین نیب کی مدت ملازمت 4 سال ہوگی، نیب چیئرمین کو دوبارہ تعینات بھی کیا جا سکے گا، چیئرمین نیب کو ہٹانے کا طریقہ کار سپریم جوڈیشل کونسل کے مطابق ہوگا، چیئرمین نیب کے تقرر کیلئے پارلیمانی کمیٹی 12 اراکین پر مشتمل ہو گی، صدر اتفاق رائے نہ ہونے پر معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائیں گے۔

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق چیئرمین نیب کی تقرری صدر پاکستان، اپوزیشن لیڈر اور وزیراعظم کی مشاورت سے کریں گے، اگر صدر مملکت کی مشاورت کے بعد بھی کسی ایک نام پر اتفاق نہیں ہوتا تو اسپیکر قومی اسمبلی ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیں گے، جس میں حکومت اور اپوزیشن کے 6، 6 اراکین شامل ہونگے۔

فروغ نسیم نے مزید کہا کہ چیف جسٹس کی تجویز کے مطابق نیب عدالتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے اور پہلے مرحلے میں 30 عدالتوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، نیب عدالتوں میں ججوں کی تقرری کیلئے بھی طریقۂ کار وضع کیا گیا ہے جس کے مطابق موجودہ ضلعی عدالتوں کے جج، ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ اور ہائیکورٹس کے جج بھی چیف جسٹس کی مشاورت سے تعینات کئے جائیں گے۔

وزیر قانون کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کے مس کنڈکٹ کی شکایت کیلئے سپریم جوڈیشل کونسل ہی فورم رکھا گیا ہے اور جب تک نئے چیئرمین نیب کی تقرری نہیں ہوگی موجودہ چیئرمین اپنے مکمل قانونی اختیارات کے ساتھ بدستور فرائض انجام دیں گے۔