اسلام آباد:مسلم لیگ نون کے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان بھر کی وکلا برادری نے نیب آرڈیننس کو مسترد کردیا ہے، وکلاء نے ہمیشہ آئین اور قانون کی حکمرانی کی بات کی ہے۔
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ 3 بڑے قانونی سقم نیب آرڈیننس میں موجود ہیں، 18 قسم کی ترامیم اس آرڈیننس میں کی گئی ہیں جو قانونی جائز نہیں۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت کل ختم ہو رہی ہے، چیئرمین نیب کی توسیع اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کے منافی ہے، نیب ریفرنس میں ملزم کو پتہ ہونا چاہے کہ اسکے خلاف الزامات کیا ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ججز کی تعیناتی پر سپریم کورٹ پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے، عدلیہ اورپارلیمنٹ کو الگ کیا گیا ہے یہ ایک دروازہ کھول دیا گیا ہے۔
مسلم لیگ نون کے سینیٹر کا کہنا تھا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے اس اسکیم آف لا کو مسترد کیا تھا، سول سوسائٹی اور بار ایسوسی ایشن سے مشاورت کے بعد لائحہ عمل دیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے آرڈیننس میں ترامیم کی منظوری دی تھی، وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے نیب آرڈیننس میں ترامیم کی منظوری دی تھی۔