اسلام آباد:وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ڈالر ذخیرہ کرنے کے الزام میں 88 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے،امریکی ڈالرڈیل کرنے والی پانچ بڑی کمپنیوں کے آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
شیخ رشید احمد نےپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان تن کے پانچ سال پورے کریں گے، وزیراعظم نے پچھلے اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ افغان ڈیسک بنے گی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ این جی اوزکی فارن فنڈنگ کے معاملے کو بھی دیکھ رہے ہیں، ٹرانسفر معمول کے مطابق ہوتی ہیں، باقی جب بھی ٹرانسفرہوتی ہیں ایسی باتیں نکلتی ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سول ملٹری تعلقات پرآفیشل حیثیت میں بیان نہیں دے رہا، سول ملٹری تعلقات پر فواد چوہدری اور پرویز خٹک جواب دے سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ان معاملات پرآفیشل حیثیت میں بیان دینے کی پوزیشن میں نہیں ہوں، بس یہ کہوں گا کہ سب معاملات ٹھیک ہیں۔
ڈاکٹر عبدالقدیر کی تدفین کے حوالے سے شیخ رشید نے کہا کہ اتوار تھا اس لیے دفاتر بند تھے جس کے باعث ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال کی خبر تاخیر سے ملی ،وزیر اعظم چاہتے تھے کہ ڈاکٹر قدیر خان کی تدفین فیصل مسجد کے احاطے میں کی جائے تاہم ڈاکٹر قدیر خان کے خاندان نے ایچ ایٹ میں تدفین کی خواہش ظاہر کی جس کے باعث وہاں انہیں سپرد خاک کیا گیا، کم وقت میں انتظامات مکمل کیے گئے ، تدفین میں کردار ادا کرنے پر وزارت داخلہ اور پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ 91 این جی اوزکو بھی دائرہ اختیار میں لا رہے ہیں ، کور سروس میں کام کرنے والی این جی اوز سے باز پرس ہوگی ، مذہب کی بنیاد پرکسی کو نہیں چھیڑیں گے ،افغانستان میں بد امنی پھیلی تو اس کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔